نجی جیل سے بے گناہوں کو چھڑانے پر تھانیدار مشتعل

نواب شاہ( نامہ نگار)میری نجی جیل سے بندے کیوں چھڑائے ،ایس ایچ او آگ بگولہ ہوگیا ،دیہاتیوں پر دہشت گردی کی  ایف آئی آر کاٹ دی۔تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او کھاہ پولیس اسٹیشن نے جتوئی برادری تین افراد کو  غیر قانونی  طور پر تھانے میں بند رکھا ہوا تھا جس کی شکایت ان افراد کے ورثاء نے سول جج قاضی احمد کو دی گئی تھی جس پر سول جج قاضی احمد نے تھانے پر چھاپہ مارا تو زیر حراست افرادکو ایس ایچ او نے گوٹھ عرس جتوئی میں اپنی نجی جیل میں منتقل کردیا ،جب گوٹھ کے لوگوں کو علم ہوا کہ ان بچے نجی جیل میں غیرقانونی طور پر قید ہیں تو انہوں نے نجی جیل سے اپنے تینوں بچوں کو بازیاب کراکر اور ان کی نگرانی کرنے والے مسلح شخص جمعو کھوسو کو سرکاری اسلحہ سمیت سول جج قاضی احمد کے روبرو پیش کردیا ،جس پر مشتعل ہوکر ایس ایچ او کھاہ نے تینوں نوجوانوں اور ان کو چھڑانے والوں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرادیا،گوٹھ کے معززین محرم جتوئی اور واحد بخش جتوئی نے بتایا کہ پولیس نے اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کیلئے ہمارے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرادیا ،انہوں نے ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد،آئی جی سندھ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے بصورت دیگر ہم احتجاج پرمجبور ہونگے۔
 تھانیدار مشتعل

ای پیپر دی نیشن