لورالائی(نامہ نگار ) عوامی نیشنل پارٹی ضلع لورالائی کے صدر ایڈووکیٹ منظور خان کاکڑاور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لورالائی تا کوئٹہ اور لورالائی تا ڈیرہ غازیخان روڈ ایک معروف ترین شاہراہ ہے جس پر روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں چھوٹی بڑی مسافر اور مال بردار گاڑیاں کا آنا جانا ہوتا ہے ستم ظریفی کی بات تو یہ ہے یہاں نہ ہی این ایچ اے کی پولیس تعنیات ہے اور نہ ہی کوئی سائن بورڈز اور نہ ہی سپیڈ کیمرے لگائے گئے ہیں تاکہ ڈرائیونگ کرنے میںآسانی ہو لیکن یہ سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے اس ماہ میں لورالائی کے 36 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور اسی طرح سال بھر میں ہزار کے قریب ہمارے ضلع کے لوگ روڈ حادثات میں شہید ہو چکے ہے اتنی نسل کشی تو دہشت گردی میں بھی نہیں ہوئی جتنی نسل کشی این ایچ اے کی غفلت اور روڈ کو اس طرح سہولیات فراہم نہ کرنے سے ہوئی ہے انہوں نے کہا ہر ڈائیو میں ایک الگ سی ٹینکیاں بنائیں گئیں ہیں جسمیں ایرانی پٹرول اور ڈیزل دیگر علاقوں کو سمگل کیا جاتا ہے اور اسی ڈائیو میں 50قیمتی جانوں کو بھی بٹھایا جاتا اور یہ کسی بھی وقت کسی بڑے سانحے کو جنم لے سکتے ہیں اس سے قبل کئی بار معمولی حادثے کی صورت میں ڈائیو کو آگ لگ جانے سے تمام مسافر جل کر شہید ہو چکے ہیں انتظامیہ اسکی روک تھام کے بجائے مک مکا کر کے انکودفاع فراہم کرتی ہیں ہم اس عمل کی مذمت کرتے ہیں اور این ایچ اے ،مرکزی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر این ایچ اے روڈ پر پولیس کی تعنیاتی ،سائن بورڈ لگانے، اور سپیڈ کیمرے نصب کرے اور دیگر سہولیات پہنچائے اگر ان مطالبات پر فوری عمل نہیں ہوا تو عوامی نیشنل پارٹی این ایچ اے ودیگر کے خلاف احتجاجی مظاہرے ،شٹر ڈاؤن وپہیہ جام ہڑتال کرنے سے بھی دریغ نہیں کرے گی ۔
iلورالائی ، کوئٹہ اور ڈیرہ غازیخان روڈ پر این ایچ اے پولیس نہ کوئی سائن بورڈز
Jun 20, 2022