پراگ (این این آئی) سکھ رہنما کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث بھارتی ملزم کو امریکا کے حوالے کر دیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جمہوریہ چیک کے وزیر انصاف نے کہا ہے کہ امریکی سرزمین پر سکھ علیحدگی پسند رہنما کو قتل کرنے کی ناکام سازش میں ملوث ہونے کے شبہے میں ایک بھارتی شہری کو امریکا کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نکھل گپتا پر امریکی وفاقی پراسیکیوٹرز نے الزام لگایا ہے کہ اس نے ایک بھارتی سرکاری اہلکار عہدیدار کے ساتھ مل کر امریکا میں رہائش پذیر گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی ناکام سازش کی، جو بھارت میں سکھوں کی ایک آزاد ریاست کا حامی ہے۔ گزشتہ جون میں نکھل گپتا نے بھارت سے پراگ کا سفر کیا تھا، جہاں اسے چیک حکام نے گرفتار کر لیا تھا، تاہم چیک کی ایک عدالت نے نکھل گپتا کی امریکا کے حوالے نہ کرنے سے متعلق درخواست مسترد کر دی تھی، جس کے بعد چیک ری پبلک کے لیے اس کو امریکا کی تحویل میں دینے کا راستہ صاف ہو گیا تھا۔ جمہوریہ چیک کے وزیر انصاف پاول بلیزیک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ میرے (3 جون) کے فیصلے کی بنیاد پر بھارتی شہری نکھل گپتا کو مقدمہ چلانے کے لیے (14 جون) امریکا کے حوالے کر دیا گیا، جس پر قتل کرنے کی سازش کا شبہ ہے۔ قیدیوں کی معلومات سے متعلق بیورو کی ویب سائٹ پر نام کے ذریعے قیدیوں کی تلاش سے پتا چلا کہ 52 سالہ نکھل گپتا کو بروکلین میں میٹروپولیٹن کے ایک وفاقی حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے۔
سکھ رہنما گرپتونت کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث بھارتی شہری امریکہ کے حوالے
Jun 20, 2024