لاہور(نمائندگان) عیدالاضحیٰ پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے حکومتی دعوے ٹھس ہوگئے،8 سے 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ وولٹیج کی کمی بیشی بھی معمول رہی۔ گیپکو افسروں اور عملہ کی نااہلی کے باعث متعدد ٹرانسفارمر خرا ب ہوگئے۔ مختلف علاقوں میں عید کے تینوں دن بجلی بند رہی، عوام شدید گرمی میں بلبلاتے رہے۔ شیخوپورہ، کوٹ رادھاکشن، نوشہرہ ورکاں، پشاور، سمبڑیال سمیت کئی شہروں میں شہری سراپا احتجاج بنے رہے۔ عوام کی اکثریت بد دعائیں دیتی رہی۔ سٹی سمبڑیال، وزیر آباد، کوٹ رادھاکشن، شیخوپورہ اور گردونواح کے علاقوں میں عیدالاضحیٰ کے تینوں دن بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ شہریوں نے کہا بھاری بھرکم بلوں کی ادائیگی اور حکومتی دعووں کے باوجود عیدالاضحیٰ جیسے بڑے اسلامی تہوار پر لوڈ شیڈنگ گیپکو حکام کی نااہلی اور نالائقی ہے جو عید الاضحی کے دنوں میں مزید کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ ادھر ہیٹ ویو سے بھارت میں گیارہ، بنگلہ دیش میں 9 افراد ہلاک ہوگئے۔پشاور میں عید الاضحی کے دنوں میں بھی بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس کے خلاف شہریوں نے احتجاج کرکے کئی مقامات پر سڑکیں بلاک کر دیں۔ پشاور کے ابدرہ اور نواں کلے میں لوڈ شیڈنگ کیخلاف علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے باڑہ روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا مظاہرین نے پشاور چارسدہ روڈ کو بھی ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔ جس سے سڑک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، جبکہ نوشہرہ کلاں میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف عوام سڑکوں پر آ گئے، مظاہرین نے گیس حکام کے خلاف نعرے بازی کی۔ برف کے پٹھوں پر لمبی قطاریں لگ گئیں۔ کوٹ رادھاکشن شہر اور گردونواح میں حکومتی دعووں کے برعکس عید کے تینوں دن بارہ سے چودہ گھنٹے تک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری رہی۔ علاوہ ازیں نواحی گائوں میں جلے ہوئے ٹرانسفامر کو تبدیل نہ کرنے پر مظاہرین نے لیسکو آفس کے باہر شدید نعرے بازی کی اور ٹرانسفامر کو فوری طورپر تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ ایک طرف سے حکومت آئے روز بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیے جارہی ہے تو دوسری طرف بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کرکے ہمارا جینا محال کر رہی ہے۔ شدید گرمی میں کوئی حکومتی نمائندہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کو ختم کرانے میں کردار ادا نہ کر رہا ہے۔ نوشہرہ ورکاں اور گردونواح کے علاقوں میں عیدالاضحیٰ کے تینوں دن بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ بجلی کی بندش سے شہری بلبلا اٹھے۔ عید سے ایک روز قبل نارنگ منڈی تھانہ روڈ صدر بازار ڈیرہ اشرف گریڈ روڈ اور راجباہ روڈ کے ٹرانسفارمرز میں تکنیکی خرابی پیدا ہونے سے آدھا شہر اندھیرے میں ڈوب گیا۔ ایمرجنسی ڈیوٹی پر موجود لیسکو ملازمین نے درست کرنے کی بجائے آنکھیں بند کر لیں۔ بجلی بحال کرنے کی بجائے فون نمبرز بند کر دئیے گئے۔ بجلی بندش سے گھروں میں قربانی کے لئے پانی تک موجود نہیں تھا۔ بچوں بوڑھوں خواتین نے شدید گرمی کے ایام میں عید گزاری اور حکومت سمیت لیسکو ملازمین کو کوستے رہے۔ اہل علاقہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین ممبر قومی اسمبلی رانا احمد عتیق انور سمیت چیف لیسکو سے مطالبہ کیا ہے کہ غفلت کوتاہی کا مظاہرہ کرنے والے ملازمین کے خلاف سخت انکوائری اور فوری طور پر نئے ٹرانسفارمرز لگائے جائیں تاکہ شہر کی بجلی بحال ہو سکے۔ لیسکو کے عید پر بلاتعطل بجلی فراہمی کے اعلان کے باوجود بجلی بند ہوتی رہی۔ خراب فینڈرز کو بحال کر دیا گیا۔ شیخوپورہ اور نواحی علاقوں میںاور چاند رات، عید، ٹرو اور مرو کے ایام میں وفقہ وفقہ سے لوڈشیڈنگ کا سلسلہ چلتا رہا۔ چاند رات کو لیسکو واپڈا کی طرف سے سول لائن سب ڈویژن سمیت دیگر فیڈرز کو چار سے پانچ گھنٹے تک بند کئے رکھا جبکہ عیدالاضحی کی نماز کی ادائیگی کے دوران بھی بجلی کی آنکھ مچولی رہی۔ جانوروںکے ذبح کرنے کے وقت بھی بجلی آتی اور جاتی رہی۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر نورالامین کالونی، شاہ کالونی، گلوریا کالونی، خالد روڈ، طارق روڈ گھنگ روڈ سمیت دیگر علاقوں کے مردوخواتین سراپا احتجاج بن گئے۔ ادھر حافظ آباد روڈ بلاک کرکے شہریوں نے گیپکو چیف کیخلاف نعرے بازی کی۔ متاثرین نے کہا بجلی کمپنیوں نے ہماری عید خراب کر دی ۔