لندن (بی بی سی اردو ڈاٹ کام / نیٹ نیوز) مریخ پر بھیجی جانے والی خودکار روبوٹ گاڑی ’کیوروسٹی‘ کے پہیوں کے نیچے کچلی جانے والی ایک چٹان نے سائنسدانوں کو حیران کر دیا ہے۔ سرخ سیارے کے نام سے معروف مریخ پر پائی گئی یہ چٹان چمکدار سفید رنگ کی ہے اور اسے ’ٹنٹینا‘ کا نام دیا گیا ہے۔ چٹان کا یہ غیرمعمولی رنگ ایسے ہائیڈریٹ یا آبی خاصیت والے معدنیات کی موجودگی کا اشارہ ہے جو قدیم زمانے میں اس وقت وجود میں آئے تھے جب مریخ کی سطح پر پانی بہتا ہوگا۔ ٹنٹینا میں آبی خاصیت والی معدنیات کی نشاندہی سے اس سیارے پر ماضی میں پانی کی موجودگی کے خیال کو تقویت پہنچی ہے۔ سفید چٹان کی موجودگی کا اعلان امریکی ریاست ٹیکساس میں چاند اور سیاروں کے بارے میں چوالیسیوں سالانہ کانفرنس میں کیا گیا ہے۔ اسی کانفرنس میں یہ اعلان بھی کیا گیا روبوٹ گاڑی کے کمپیوٹر میں ایک اور مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ یہ روبوٹ گاڑی مریخ کی سطح پر موجود گیل نامی گڑھے کا جائزہ لے رہی ہے اور گزشتہ ہفتے اس نے ایک چٹان میں کھدائی کر کے مٹی کے مرکبات کا سراغ لگایا تھا جن سے ظاہر ہوتا تھا وہ یا تو پانی کے اندر وجود میں آئے تھے یا پھر پانی ان پر خاصا اثرانداز ہوا تھا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے اس دریافت کے نتیجے میں اس خیال میں ایک قدم مزید پیش رفت ہوئی ہے جس کے مطابق سرخ سیارہ کبھی زندگی کے لیے سازگار تھا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سائنسدان جان گراٹزنگر کا کہنا تھا کیوروسٹی مریخ پر جس جگہ اتری ہے وہ اس سیارے پر دریافت ہونے والا پہلا ماحول ہے جہاں زندگی پنپ سکتی تھی۔ امریکی خلائی ادارے ناسا کی روبوٹ گاڑی اگست 2012ء سے اپنے مقامِ آغاز سے نصف کلو میٹر دور تک پہنچ چکی ہے۔