سندھ‘ خیبر پی کے کی اسمبلیاں تحلیل‘ کے پی کے میں جسٹس (ر) طارق آج نگران وزیراعلیٰ کا حلف اٹھائیں گے‘ سندھ میں زاہد قربان علوی پر اتفاق

پشاور + کراچی (بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ + وقت نیوز + ایجنسیاں) خیبر پی کے اور سندھ کی صوبائی اسمبلیاں تحلیل کر دی گئی ہیں۔ خیبر پی کے میں نگران وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) طارق پرویز خان آج بدھ کو نگران وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ سندھ اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے دی تھی۔ گورنر نے سمری پر دستخط کر دئیے۔ سندھ اسمبلی آئینی مدت سے 16 روز قبل تحلیل کی گئی۔ صوبائی اسمبلی کی آئینی مدت 5 اپریل کو پوری ہونا تھی۔ نگران وزیر اعلیٰ سندھ کے لئے جسٹس ریٹائرڈ زاہد قربان علوی کے نام پر اتفاق ہو گیا ہے، وہ سندھ ہائیکورٹ کے جج رہ چکے ہیں اور پیپلز پارٹی کی حکومت نے گذشتہ برس ان کو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے افراد کے لواحقین کی مالی امداد کے لئے بنائے گئے کمشن کا سربراہ بھی بنایا تھا۔ وہ کراچی سے بننے والے پہلے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق نگران کابینہ کے ناموں پر بھی اتفاق کر لیا گیا ہے۔ جسٹس ریٹائرڈ زاہد قربان علوی کا نام پیپلز پارٹی کی طرف سے پیش کیا گیا اور ایم کیو ایم سے مذاکرات کے دوران مختلف ناموں پر غور و خوض کے بعد ان کے نام پر اتفاق ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق زاہد قربان علوی کا نام پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر قانون اور سرگرم رہنما ایاز سومرو نے پارٹی قیادت کو تجویز کیا تھا۔ ایم کیو ایم اور پی پی کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور میں نگران سیٹ اپ او ر دیگر معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور اتفاق کیا گیا کہ نگران کابینہ میں ایم کیو ایم کو 40 اور پی پی کو 50 فیصد نمائندگی دی جائے گی۔ خیبر پی کے کے وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے آئین کے آرٹیکل 112 کی ذیلی شق (1) کے تحت صوبائی اسمبلی کی تحلیل کیلئے گورنر انجینئر شوکت اللہ کو ایڈوائس بھیجی تھی جس پر انہوں نے گذشتہ روز دستخط کئے جس کی روشنی میں اسمبلی منگل اور بدھ کی درمیانی شب 12 بجے تحلیل ہوئی اور اس حوالہ سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد آج بدھ کے روز گورنر ہاﺅس پشاور میں شام پانچ بجے حلف برداری کی تقریب ہو گی جس میں پہلے ہی سے نامزد نگران وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) طارق پرویز خان اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ خیبر پی کے اسمبلی اپنی آئینی مدت سے آٹھ دن پہلے ہی تحلیل کر دی گئی فروری 2008ءکے عام انتخابات کے نتیجہ میں 28 مارچ 2008ءکو وجودمیں آئی تھی اوراس کی آئینی مدت 27 مارچ 2013ءکو پوری ہونا تھی تاہم ملک میں آئندہ عام انتخابات ایک ہی دن منعقد کرانے کے فیصلہ کے تحت صوبائی اسمبلی کو آئینی مدت سے 8 دن قبل تحلیل کرنا پڑی۔وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے نامزد نگران وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) قربان علوی نے ملاقات کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات میں انہیں بتایا گیا کہ وہ نامزد نگران وزیر اعلیٰ سندھ ہوں گے۔ سندھ کی نگران کابینہ دس سے بارہ وزرا پر مشتمل ہو گی، سندھ کے نامزد نگران وزیر اعلیٰ زاہد قربان علوی 24 سے 48 گھنٹے میں حلف اٹھائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ سندھ کے نام کی منظوری صدر مملکت سے لی گئی ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...