لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اقتصادی، تجارتی، صنعتی اور دیگر شعبوں میں تعاون مزید بڑھنا چاہیئے۔ ہم ایڈ نہیں ٹریڈ چاہتے ہیں۔ پنجاب میں تعلیم اور دیگر شعبوں میں برطانوی اداروں کا تعاون لائق تحسین ہے۔ برطانوی ترقیاتی ادارے (ڈیفڈ) کے تعاون سے سکول ریفارمز روڈ میپ کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ تعلیم کا فروغ پنجاب حکومت کی پہلی ترجیح ہے۔ تعلیم کیلئے وسائل کی فراہمی اخراجات نہیں، سودمند سرمایہ کاری ہے۔ تعلیم واحد راستہ ہے جسے عام کر کے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ آئندہ عام انتخابات ملک کی بقا کے لئے ہیں، میں سمجھتا ہوں یہ انتخابات پاکستان بنانے اور بچانے کا فیصلہ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانیہ کے ہائی کمشنر ایڈم تھامسن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے گذشتہ روز ماڈل ٹاﺅن میں وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور پاک برطانیہ تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ تعلیم کی اہمیت کے پیش نظر پنجاب حکومت نے فروغ تعلیم کو اپنی سرفہرست ترجیح بنایا ہے۔ ملک کی تیز رفتار ترقی کیلئے نوجوان نسل کو بامقصد اور بامعنی تعلیم سے آراستہ کر کے بااختیار بنایا جا رہا ہے۔ پنجاب حکومت نے صوبے میں میرٹ کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا ہے اور ایک بھی ٹیچر میرٹ کے برعکس بھرتی نہیں کیا گیا۔ تیز رفتار ترقی کیلئے جدید فنی تعلیم پر توجہ دے رہے ہیں تاکہ حصول تعلیم کے بعد نوجوان باعزت روزگار کما سکیں۔ پنجاب میں گڈ گورننس، میرٹ اور شفافیت کا اعتراف بین الاقوامی ادارے بھی کر رہے ہیں۔ بھارت میں پنجاب کے منصوبوں کی تقلید کی جا رہی ہے اور بھارتی صوبے اترپردیش میں پنجاب حکومت کی طرز پر لیپ ٹاپ دئیے جا رہے ہیں۔ آج سے کچھ برس قبل پاکستان بھارت کی نقالی کرتا تھا لیکن الحمدللہ گذشتہ پانچ برس کے دوران پنجاب نے جس تیز رفتاری اور اعلیٰ معیار کے ساتھ ترقی کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے، اب بھارت میں صوبہ پنجاب کے پروگرامز کی تقلید کی جا رہی ہے۔ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے شعبے میں تعاون کیلئے مشرقی پنجاب نے بھی ہم سے مدد مانگی ہے۔ پنجاب حکومت نے نامساعد حالات اور وفاقی حکومت کی بے پناہ مخالفت کے باوجود ترقی و خوشحالی کا جو سفر طے کیا ہے اس کی مثال 65 برس کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عنقریب انتخابات ہونے جا رہے ہیں، یہ انتخابات حکومتیں بدلنے کیلئے نہیں بلکہ ملک کی بقا کیلئے انتہائی اہم ہیں اور میں سمجھتا ہوں یہ انتخابات پاکستان بنانے اور بچانے کا فیصلہ کریں گے۔ آئندہ عام انتخابات میں عوام ایسی ایماندار، دیانتدار، پرعزم اور مخلص قیادت کے چناﺅ کیلئے ووٹ دیں گے جو ان کے مسائل کا نہ صرف ادراک بلکہ انہیں حل کرنے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اخلاص کے ساتھ پوری کوشش ہے کہ نگران سیٹ اپ پر جلد اتفاق ہو جائے اور ایسے نام سامنے آنے چاہئیں جن پر پوری قوم کا اتفاق ہو اور ان پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے یہی وجہ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے نگران سیٹ اپ کیلئے مرکز اور پنجاب میں انتہائی قابل احترام اور معتبر شخصیات کے نام دیئے ہیںجن پر پوری قوم متفق ہے۔ نگران سیٹ اپ پر پارٹی میں مزید مشاورت کا عمل جاری ہے۔ برطانوی ہائی کمشنر ایڈم تھامسن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے کا اہم ترین ملک ہے اور برطانیہ پاکستان سے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعاون جاری رہے گا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے گذشتہ پانچ برس کے دوران صوبے بھر میں 481 ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام مکمل کئے ہیں، ان میں سے 196 ارب روپے کے میگا پراجیکٹس جبکہ 285 ارب روپے کے چھوٹے ترقیاتی پروگرام شامل ہیں۔ جنوبی پنجاب کے عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی و خوشحالی پر سابق دور کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ فنڈز خرچ کئے گئے ہیں۔ سابق دور میں 5 برس کے دوران جنوبی پنجاب کی ترقی پر صرف 52 ارب روپے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب کی تعمیر و ترقی پر 292 ارب روپے خرچ کئے ہیں۔ وہ گذشتہ روز ماڈل ٹاﺅن میں مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی سے ملاقات کے دوران بات چیت کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت کے پانچ سال معیار، شفافیت اور رفتار کے آئینہ دار ہیں۔ میں اللہ تعالی کے حضور نہایت عجز و انکساری کے ساتھ شکر بجا لاتا ہوں کہ حکومت پنجاب نے اپنا پانچ سالہ عوامی خدمت کا سفر خوش اسلوبی اور دیانت کے ساتھ مکمل کیا ہے اور اس سفر کی خوبصورت منزل کے حصول میں ارکان اسمبلی کا تعاون بھی قابل ستائش رہا ہے، پنجاب میں عوام کی خدمت اوران کا معیار زندگی بلند کرنے کے لئے مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے جس تندہی، محنت، دیانت اورعزم کے ساتھ کام کیا ہے، وہ پاکستان کی جمہوری تاریخ میں بے مثال ہے۔ پانچ برس کے دوران پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کو برق رفتاری اور اعلیٰ معیار کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے۔ شفافیت اور میرٹ پر عملدرآمد پنجاب حکومت کا طرہ امتیاز رہا ہے۔ تھرڈ پارٹی آڈٹ سسٹم رائج کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت نے رضاکارانہ طور پر خود ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کو 36 ارب روپے سے زائد کے تین منصوبے میٹرو بس پراجیکٹ، اجالا پروگرام اور لیپ ٹاپ سکیم کی شفافیت کا معیار جانچنے کے لئے کہا اور اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے پنجاب حکومت کو شفافیت کا سرٹیفکیٹ دے کر ہمیں اللہ تعالیٰ اور عوام کی عدالت میں سرخرو کیا ہے جو پنجاب حکومت کے لئے ایک اعزاز سے کم نہیں۔ ہم نے عوام کی فلاح و بہبود اور صوبے کی ترقی و خوشحالی کے لئے نیک نیتی سے کوشش کی ہے۔ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں یا اپنے لئے ایک بھی نئی گاڑی نہیں منگوائی گئی۔ قومی وسائل امانت سمجھ کر صوبے کے عوام پر خرچ کئے ہیں۔ ذاتی جاہ و جلال کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ ہم نے پنجاب میں کام کا کلچر تبدیل کیا ہے اور منصوبوں پر دن رات کام کر کے انہیں وقت سے قبل مکمل کرنے کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔ میٹرو بس پراجیکٹ ہو یا پلوں اور انڈر پاسز کی تعمیر، ہر منصوبے میں شفافیت اور اعلیٰ تعمیراتی معیار پر توجہ دی گئی ہے۔ پہلے ہم بھارت کی نقالی کرتے تھے اور آج پنجاب کے منصوبوں کی بھارت میں تقلید ہو رہی ہے۔ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے شعبے میں بھارت نے پنجاب حکومت سے تعاون طلب کیا ہے جبکہ لیپ ٹاپ سکیم کو اتر پردیش میں شروع کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سابق دور میں تعلیم کے شعبہ پر پانچ برس کے دوران صرف 11.8 ارب روپے خرچ کئے گئے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے دور میں شعبہ تعلیم کی بہتر ی پر 111.2 ارب روپے صرف کئے ہیں۔ سابق دور میں صحت کے شعبہ پر 11.3 ارب روپے جبکہ ہماری حکومت نے 71.6 ارب روپے خرچ کئے۔ اسی طرح بنیادی ڈھانچہ کی ترقی پر سابق پنجاب حکومت نے 104 ارب روپے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 318 ارب روپے صرف کئے۔ پنجاب حکومت کی کارکردگی کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے اور عوام ہی بہترین جج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ترقی کا حصول ایک بہترین ٹیم ورک کا نتیجہ ہے اور پنجاب حکومت اللہ تعالی اورعوام کی عدالت میں پانچ برس بعد سرخرو کھڑی ہے۔ اگر اللہ تعالی نے عوام کی خدمت کا موقع دیا تو محمد نوازشریف کی قیادت میں پنجاب سے شروع کیا گیا ترقی اور خوشحالی کا سفر ملک کے کونے کونے تک پھیلائیں گے۔ این این آئی کے مطابق ایک انٹرویو میں میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کے مسئلے پر ہمارا م¶قف بے لچک نہیں ہے، ہمارا م¶قف قومی مفادات کو تقویت پہنچانا ہے، پاکستان کی خیر اور حوشحالی اور ترقی کی بات کرتے ہیں، جلد سے جلد الیکشن کرائے جائیں، اہلسنت والجماعت سے ہم نہیں رحمن ملک مذاکرات کر رہے ہیں۔ گواہ پیش کر سکتا ہوں۔ غیر ملکی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیراعظم کے مسئلے پر ہمارا م¶قف بے لچک نہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت کے پاس تاریخی موقع ہے۔ ہماری پارٹی کا کردار جمہوریت کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا، ہم کیوں سخت م¶قف اپنائیں گے؟ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمارا م¶قف ہے کہ جلد سے جلد الیکشن کرائے جائیں، ہم پاکستان کی خیر اور خوشحالی اور ترقی کی بات کرتے ہیں۔