بنگلہ دیشی صدر ظل الرحمن سانس کے عارضے میں مبتلا تھے اور ڈھاکہ کے آرمی ہسپتال میں زیرعلاج تھے تاہم طبیعت زیادہ خراب ہونے پر انہیں دس مارچ کو سنگاپور کے ماؤنٹ الزبتھ ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔ان کا پھیپھڑوں اور گردوں کےامراض کا علاج کیا جارہا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے اور سنگاپور میں انتقال کرگئے۔ بنگلہ دیشی حکومت نے ظل الرحمن کے انتقال پر ملک میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ظل الرحمن فروری دوہزار نومیں بنگلہ دیش کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ ظل الرحمٰن بنگلہ دیش کی عوامی لیگ کے سرکردہ رہنما تھے اور علیحدگی سے قبل انیس سو ستر میں پاکستان میں ہونیوالے انتخابات کے دوران عوامی لیگ کی طرف سے پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے جبکہ انیس سو بہترمیں انہیں عوامی لیگ کا جنرل سیکرٹری بنادیا گیا تھا۔