فیصل آباد+ ساہیوال+ پاکپتن+ جھنگ+ نارنگ منڈی (نمائندگان) زیادتی کے مختلف واقعات میں آٹھویں جماعت کے طالب علم سمیت 4 خواتین کو ذشتہ روز زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا جبکہ ایک لڑکی کو زیادتی کے بعد ملزموں نے زندہ جلانے کی کوشش کی جو اہل محلہ نے ناکام بنا دی۔ فیصل آباد میں جواں سالہ لڑکی کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ تھانہ ساندل بار کے علاقہ چک نمبر58ر۔ب کے رہائشی جاوید اقبال کی 17سالہ ہمشیرہ (ث) کو ملزمان عمردراز وغیرہ پانچ افراد زبردستی گھر سے اغوا کر کے نامعلوم مقام پر لے گئے جہاں اسے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمات درج کر کے کارروائی شروع کر دی۔ ساہیوال کے نواحی قصبہ خشکن میں اوباش نوجوان نے اسلحہ کے ز ور پر طالبعلم کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ آٹھویں کلاس کا طالب علم فہیم عباس اپنے ڈیرہ پر اکیلا تھا کہ ملزم خالد عمران کھوکھر نے پسٹل دکھا کر اس سے زبردستی بدفعلی کر ڈالی۔ پولیس تھانہ اہیوال نے مدعی وسیم عباس کی رپورٹ پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پاکپتن میں اوباش نوجوان نے ساتھی کے ہمراہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر آگ لگا کر زندہ جلانے کی کوشش۔ محلہ فرید نگر کے محمد اقبال راجپوت کی بیٹی (ف) نے عدالت میں رٹ دائر کی کہ آٹھ ملزمان علی مستقیم وغیرہ اس کے گھر میں آئے اور زبردستی اغواء کرکے لے گئے علی مستقیم نے زبردستی اس سے نکاح کرکے عدالت میں پیش کیا۔ بعد میں ایک مکان میں لے گئے جہاں پر دوسرے ملزم نے ساجد نے اسے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ شور واویلا پر لوگوں کے آنے پر ملزمان فرار ہو گئے۔ نارنگ منڈی کے محلہ مسلم پارک میں 26سالہ اوباش نوجوان تنویر عرف بائو نے شادی شدہ خاتون ثوبیہ سے زبردستی زیادتی کر ڈالی۔ نارنگ منڈی پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم خاتون کو گھر میں اکیلی پاکرزبردستی اندر گھس گیا اور جان سے ماردینے کی دھمکی دے کر زیادتی کرتا رہا۔ اہل محلہ کے اکھٹے ہونے پر ملزم فرار ہو گیا۔ جھنگ میں تھانہ صدر کے نواحی موضع کوٹ خیرا میں پانچ اوباش افراد نے جواں سالہ دوشیزہ مسماۃ (ص) کو زبردستی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ اظہر عباس کی جواں سالہ ہمشیرہ مسماۃ (ص) اپنے گھر کے باہر سڑک کے قریب لگے نلکے پر پانی بھر رہی تھی کہ اسی اثناء میں دو موٹرسائیکلوں پر سوار پانچ افراد نواز، حبیب، علی، تصور اور محمد نواز وہاں آگے اور موٹرسائیکل سے اتر کر مسماۃ (ص) کو زبردستی موٹرسائیکل پر بیٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے اور وہاں زبرستی اسے زیادتی کا نشانہ بناتے رہے بعدازاں ملزمان اگلے روز اسے بند پر سے قبرستان کے قریب چھوڑ کر فرار ہو گئے۔