پاکستان ڈویلپمنٹ فنڈ پر تنقید کرنیوالے شرم کریں اس سے ملکی تشخص خراب ہو رہا ہے : اسحاق ڈار

اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان ڈویلپمنٹ فنڈ پر تنقید کرنیوالے سیاست نہ کریں بلکہ شرم کریں، جنرل مشرف کے دور میں بھی دوست ممالک کی جانب سے موخر ادائیگیوں پر تیل فراہم کیا جاتا رہا، مسلم لیگ(ن) عوام سے کئے گئے تمام وعدے پورے کریگی، بیروزگار نوجوانوں کیلئے بلاسود قرصے سمیت میکروفنانس کی تمام سکیموں کے انتظامی اخراجات میں کمی کر کے کفایت شعاری اختیار کی جائے۔ وہ بدھ کو یہاں وزیر اعظم کی بلاسود قرضے کی سکیم کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے انتخابی مہم کے دوران غریبوں کی فلاح و بہبود کیلئے نوجوانوں کیلئے بلا سود قرضوں کا اعلان کیا تھا۔ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں انہوں نے تخفیف غربت فنڈ کے چیف ایگزیکٹو قاضی عظمت عیسیٰ کو ہدایت کی کہ مارچ کے آخر تک بلا سود قرضوں کی فراہمی کے پروگرام کو حتمی شکل دی جائیگی۔ قبل اس کے اجلاس میں تخفیف غربت فنڈ کے چیف ایگزیکٹو نے وزیر خزانہ کو بلا سود قرضوں کے پروگرام بارے بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر خزانہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ڈویلپمنٹ فنڈ پر تنقید کے ذریعے سیاست کی جا رہی ہے جبکہ بلا وجہ تنقید سے ملک کا تشخص خراب ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈویلپمنٹ فنڈ میں آنے والی ڈیڑھ ارب ڈالر کی رقم جنگ یا ہتھیاروں کی خریداری پر نہیں بلکہ ترقیاتی پروگراموں پر خرچ کی جائیگی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ امریکہ سے اتحادی سپورٹ فنڈ کی 40کروڑ ڈالر کی رقم اپریل کے پہلے ہفتے میں ملنے کی توقع ہے۔ دریں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے نجکاری کمشن کو ہدایت کی ہے کہ حکومت پاکستان کی یقین دہانیوں کے مطابق پی ٹی سی ایل کی جائیدادوں کی منتقلی کا عمل تیز کیا جائے تاکہ واجبات کی وصولی ممکن ہوسکے۔ اس موقع پر چیئرمین نجکاری کمشن زبیر نے وفاقی وزیر کو بتایا 131 میں سے 101 جائیدادیں 31 مارچ 2014ء تک پی ٹی سی ایل کی نئی انتظامیہ کو منتقل کر دی جائیں گی جبکہ بقایا جائیدادوں کی منتقلی کا عمل بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ نجکاری کمیشن ان جائیدادوں کی  جلد منتقلی کے  حوالے سے صوبائی حکومتوں  کے ساتھ رابطہ میں ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...