کولکتہ(آن لائن)بھارت میں مقیم پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ یوم پاکستان کی تقریب میں کشمیری لیڈران کو مدعو کرنا کوئی نئی بات نہیں اور اسے اشتعال انگیزی تصور نہیں کیا جانا چاہئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ میں ایک مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے عبدالباسط نے بھارت پاک تعلقات اور مسئلہ کشمیر سمیت کئی اہم معاملات پر حاضرین کے سوالوں کے جواب دیئے۔ جب ان سے اگلے ہفتے یوم پاکستان کی تقریب میں کشمیری علیحدگی پسند لیڈران کو مدعو کئے جانے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے اسے ایک ’’نان ایشو‘‘ قرار دیا۔ عبدالباسط نے کہا کہ ’’ہم ایک طویل عرصے سے اپنے بھارتی اور کشمیری دوستوں کو یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت کی دعوت دیتے آئے ہیں‘ اس میں کوئی نئی یا غیر معمولی بات نہیں ہے۔ مجھے اس میں کوئی برائی نظر نہیں آتی۔ یہ سلسلہ کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا ہم نے اپنا موقف اپنے بھارتی ساتھیوں اور بھارتی مذاکرات کاروں پر واضح کیا ہے۔ میں اس بات پر زوردوں گا کہ ہماری اس دعوت کو اشتعال انگیزی سے تعبیر نہ کیا جائے۔ ہمارے نقطہ نظر سے کشمیری مسئلہ کشمیر کے فریق ہیں۔ پاکستانی سفیر نے ایک سوال کے جواب میں بتایا ہم بھارت کے ساتھ تمام معاملات کے حل کے لئے مثبت انداز اختیار کرنا چاہتے ہیں اور ایسا کچھ نہیں کرنا چاہتے جس سے یہ عمل خطرے میں پڑ جائے۔ انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ ہمیں ایک نان ایشو کو مسئلہ نہیں بنانا چاہئے بلکہ مسائل کے حل پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ اگر ہم اختلافات میں پھنسے رہے تو بھارت اور پاکستان کے درمیان موجود مسائل کو حل کرنا انتہائی مشکل ہو گا۔ ذکی الرحمان لکھوی کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر بھارتی میڈیا کے ذریعے جو شور مچایا گیا وہ پاکستان کے عدالتی عمل کو بلواسطہ طور پر متاثر کرنے کے مترادف ہے۔