”طارق نعیم اللہ خان“کی دوسری برسی

یہ ایک حقیقت ہے کہ کچھ لوگ اس عارضی دنیا سے ابدی دنیا تک کے سفر میں اپنے افکار کردار اور نظریات کی وجہ سے ہمیشہ زندہ رہتے ہیں اپنی لازوال محبتوں قربانیوں اور چاہتوں کی وجہ سے اپنے چاہنے والوں کے دلوں میں یادوں کی خوشبو بکھیرتے رہتے ہیں جن کو یاد کیاجائے تو ان کی یادیں دلوں کے بند دروازے کھول کر ہمارے ذہنوں کومعطر کردیتی ہیں جن کا کردار رہتی تک دیناملتان کے شہریوں کے دلوں میں زندہ رہے گا۔ وہ یادوں کے آسمان پر چاند بن کر ہمیشہ جگمگاتے رہیں گے۔ ایسے ہی بے لوث انسانوں میں طارق نعیم اللہ خان( المعروف پپو خان) ہیں متحدہ شہری محاذ کے بانی صدر ملتان کی سیاسی سماجی محفلوں کے روح رواں سابق میونسپل کونسلر، سابق ناظم ملتان کے غریبوں کے دلوں کی آواز اور ایک بہادر بے باک نڈر انسان جن پر اہل ملتان ہمیشہ ناز کرتے رہیں گے۔ کسے معلوم تھا کہ علامہ عنایت اللہ خان المشرقیؒ کی فلاحی سماجی تنظیم خاکسار تحریک کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اہم رکن اور فیروز پور انڈیا کے علمی ادبی گھرانے کے سپوت خان شیر نواب خان کے گھر جنم لینے والا یہ بچہ ملتان کے مظلوموں مزدوروں ، رہڑی والوں، تانگہ بانوں، رکشہ ڈرائیوروں کی آواز بن جائے گا۔ جب وہ غریبوں کے حقوق کی بات کرتا تو ملتان کا کچہری چوک ڈپٹی کمشنر ہاو¿س اور چونگی نمبر9کے درو دیوار گواہ ہیں کہ رکشوں تانگوں اور ٹریکٹر ٹرالیوں کا سیلاب امڈ آتا تھا۔ آج ملتان کی سڑکوں پر رزق حلال کما کر اپنے بچوں کو پالنے والے کوچوان اور ڈرائیور جانتے ہیں کہ ان کی گاڑیاں صرف اور صرف اس شخص کے جذبہ ہمت اور بہادری کی بدولت رواں دواں ہیں اور ہمیشہ رہیں گی اس نڈر بہادر بے باک انسان کی سیاسی تربیت خاکسار تحریک پاکستان کے سربراہ تحریک ختم نبوت کے مجاہد تحریک نظام مصطفےٰ کے بے مثال قائد خان محمد اشرف خان کے ہاتھوں ہوئی اسلام پاکستان اور ملتان سے بے لوث محبت کی بدولت طارق نعیم اللہ خان ہمیشہ ظلم وجبر کے خلاف سینہ سپر رہا ۔ انہوں نے کبھی مظلوم کشمیریوں پر بھارت کے مظالم کےخلاف آواز اٹھائی تو کبھی وہ فلسطین کے بے بس مسلمانوں پر جبر واستبداد کے خلاف سینہ سپر رہے کبھی وہ ملتان کی سڑکوں پر شہریوں کے حقوق کی جنگ لڑتے تھے۔ تو کبھی چوک کچہری پر وہ صوبہ ملتان کے لئے دھرنا دے رہے ہوتے تھے۔ وہ اسلام پاکستان اورملتان کے لئے بلند کرتے تھے ملتان کا کونسا تھانہ تھا جہاں وہ قید نہیں رہے حوالات میں بھی وہ بہادر انسان اپنے اصول پر سمجھوتہ نہیں کرتا تھا۔ کس چوکی کی پولیس سے انہوں نے اپنے جسم پر لاٹھیاں نہیں کھائی تھیں صدائے احتجاج بلند کرنے کی پاداش میں انہوں نے اپنے آپ کو دل کا روگ لگالیا اور اسی روگ کے ہاتھوں مرحوم اہل ملتان کو روتا چھوڑ کر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے چلے گئے۔ مجھے کب معلوم تھا کہ کراچی دل کے بائی پاس آپریشن کے لئے جانے والے تایا جان کو میں اب کبھی نہیں دیکھ سکوں گا ۔ دل کے بائی پاس آپریشن کی کامیابی کے باوجود یہ شیردل مجاہد ، بے باک قائد اور ملتان کا انمول ہیرا سپوت ہمیں روتا دھوتا چھوڑ کر اپنے ابدی سفر پر روانہ ہوگیا جہاں سے کوئی کبھی واپس نہیں آیا نہ ہی آئے گا عوامی سکرٹریٹ چونگی نمبر9پر ان کے چھوٹے بھائی شاہد محمود خان سابق ایم پی اے‘ محمد ضرار خان چیئرمین یونین کونسل نمبر4گلگشت کالونی اور ان کے بڑے صاحبزادے محمد معروف طارق خان اسی جذبے اور ہمت کے ساتھ عوامی خدمت کا بے لوث مشن جاری وساری رکھے ہوئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن