’’اللہ کیلئے مرنے آیا ہوں‘‘ پیرس ہوائی اڈے پر پولیس فائرنگ سے مرنیوالے شخص کے آخری الفاظ‘ میرا بیٹا دہشت گرد نہیں تھا : والد

برلن(آئی این پی)فرانس کے دارالحکومت پیرس کے 'اولی ہوائی اڈے' پر خاتون پولیس اہلکار سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کرنے کے بعد پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے شخص کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ اسلحہ چھینتے وقت چیخ رہا تھا کہ میں "اللہ کے لیے مرنا" چاہتا ہوں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق استغاثہ کا کہنا تھا کہ اس شخص کی شناخت 39 سالہ زید بن بلغیم کے نام سے ہوئی اور بظاہر وہ مسافروں پر فائرنگ کا ارادہ رکھتا تھا۔یہ شخص خاتون اہلکار سے جب اسلحہ چھیننے کی کوشش کر رہا تھا تو وہاں موجود دیگر دو سکیورٹی اہلکاروں نے فائرنگ کر کے اس شخص کو ہلاک کر دیا۔اس واقعے کے بعد ہوائی اڈے کو فوری طور پر خالی کروا لیا گیا اور سیکڑوں ایسے افراد جو اپنے عزیزوں کو لینے کے لیے ہوائی اڈے پر موجود تھے شدید افراتفری کا شکار نظر آئے۔پولیس نے اس واقعے کے محرکات کے بارے میں تفصیل فراہم نہیں کی لیکن پیرس کے استغاثہ کا کہنا ہے کہ اس کی تحقیقات انسداد دہشت گردی ڈویژن کر رہا ہے۔مشتبہ شخص کے والد اور بھائی کو پولیس نے کچھ دیر کے لیے تحویل میں لیا تھا جو حکام کے بقول ایسے واقعات کی تفتیش کے لیے ایک معمول کی کارروائی ہے۔وزیرداخلہ برونو لی روکس اب تک کی تفتیش کے بارے میں بتایا کہ زید کو پولیس نے پہلے پیرس کے شمالی مضافات میں ہفتہ کو علی الصبح بغیر لائٹس کے تیز رفتار ڈرائیونگ پر روکا تھا، وہاں زید نے ایک ریوالور سے فائرنگ کر کے ایک پولیس افسر کو زخمی کر دیا۔ان کے بقول اس شخص کے بارے میں پولیس اور انٹیلی جنس کے پاس "پہلے سے معلومات موجود تھیں۔گزشتہ سال فرانس میں پیش آنے والے دہشت گرد واقعات کے تناظر میں ملک بھر خصوصا پیرس میں سکیورٹی اب بھی انتہائی چوکس ہے۔ زید کے والد نے کہا میرا بیٹا دہشت گرد نہیں تھا ۔

ای پیپر دی نیشن