آرٹیکل پاکستان کے تناظر میں نہیں تھا غلط تاثر پھیلایا جا رہا ہے، اسامہ یا اس کو ہلاک کرنیوالے پوچھ کر نہیں آئے: حقانی

واشنگٹن (آئی این پی) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ میرا آرٹیکل پاکستان کے تناظر میں نہیں تھا ، پاکستان میں غلط تاثر پھیلایا جا رہا ہے ،اسامہ بن لادن تک امریکی سہولت کاری کا کریڈیٹ لینے کا غلط تاثر لیا جا رہا ہے ، اسامہ بن لادن ویزے سے پاکستان آیا اور نہ ہی اسامہ کو ہلاک کرنے والے امریکی ویزوں سے پاکستان میں داخل ہوئے ، عسکری ناکامی کو سیاسی ناکامی ثابت کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ویزے کی بنیاد پر اسامہ بن لادن پاکستان نہیں آیا تھا ، پاکستانی عوام کو ویزوں کی ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا گیا ، ہر جاسوس بتا کر نہیں آتا کہ میں جاسوس ہوں ،میں نے کسی امریکی کو ویزہ متعلقہ اداروں کے نمائندوں کی تصدیق کے بغیر جاری نہیں کیا تھا ۔ حسین حقانی نے کہا کہ پاکستان میں امدادی پیکج کے دوران سی آئی اے اہلکار آئے ، انہوں نے کہا کہ عسکری ناکامی کو سیاسی ناکامی ثابت کرنے کی کوشش ہورہی ہے ، پاکستان میں اہم ایشوز پر کسی نہ کسی کو قربانی کا بکرا بنا کر معاملہ ادھر ادھر کر دیا جاتا ہے ۔ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی کردار کشی میں نے نہیں ان لوگوں نے کی جنہوں نے آئی جے آئی بنائی تھی۔ دلیل کا جواب دلیل سے دیا جائے اور ذاتی بحث کے بجائے میرے بیانیے پر غور کیا جائے ۔ چند سو سے چند ہزار تک امریکی پاکستان آئے مگر ان میں جاسوس کتنے تھے یہ علم نہیں۔

ای پیپر دی نیشن