روس سے ساز بازکی جانچ پر صدر ٹرمپ کو ریپبلکنز کا انتباہ

واشنگٹن (آئی این پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی اپنی ریپبلکن پارٹی کے ساتھیوں نے سپیشل مشیر رابرٹ مولر کی جانچ میں مداخلت کرنے پر متنبہ کیا ہے۔انتخابات میں روسی مداخلت کی جانچ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
گزشتہ روز اپنے ایک ٹویٹ میں صدر ٹرمپ نے اپنے موقف کا اعادہ کیا کہ ان کی ٹیم اور روس کے درمیان کوئی 'ساز باز نہیں ہوئی ہے' اور انھوں نے اس جانچ کو 'وچ ہنٹ' قرار دیا۔
انھوں نے ٹویٹ کیا کہ 'مولر کی ٹیم میں 13 پرانے ڈیموکریٹس کیوں ہیں، ان میں بعض ہیلری کے بے ایمان حامی ہیں جبکہ ان میں صفر ریپبلکن ہیں۔ ایک اور ڈیموکریٹ کو شامل کیا گیا ہے۔۔۔ کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ یہ ٹھیک ہے؟ اور یہ کہ کوئی ساز باز نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ اس جانچ میں 'پرانے ڈیموکریٹس' کی اکثریت ہے۔ لیکن خیال رہے کہ ایف بی آئی کے سابق سربراہ اور محترم شخصیت رابرٹ مولر ریپبلکن ہیں۔ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا کہ مسٹر مولر کو بغیر کسی مداخلت کے کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے اور یہ کہ بہت سے ریپبلکن ان کے اس خیال سے اتفاق رکھتے ہیں۔انھوں نے صدر ٹرمپ کو رابرٹ مولر کو برخاست کرنے کی کسی کوشش کے خلاف خبردار کیا ہے۔لنڈسے گراہم نے کہا: 'اگر انھوں نے ایسا کیا تو یہ ان کی صدارت کے خاتمے کی ابتدا ہوگی کیونکہ ہم لوگ قانون کا پاس رکھنے والی قوم ہیں۔صدر ٹرمپ کی مختلف مواقع پر تنقید کرنے والے ریپبلکن سینیٹر جیف فلیک نے کہا ایسا معلوم ہوتا ہے کہ صدر کا تازہ ترین بیان مسٹر مولر کو ان کے کام سے ہٹانے کے لیے زمین ہموار کرنے کی کوشش ہے۔انھوں نے سی این این کو بتایا: 'مجھے پتہ نہیں کہ مولر کے متعلق ان کا کیا ارادہ ہے، لیکن ایسا نظر آتا ہے کہ اس سمت کچھ تیار کیا جا رہا ہے۔ امید کرتا ہوں کہ ایسا کچھ نہ ہو ۔۔۔ کیونکہ کانگریس میں ہمارے لیے وہ قابل قبول نہیں ہوگا۔'انھوں نے مزید کہا: 'میں حیران ہوں کہ آخر وائٹ ہاس کا رویہ اتنا سخت کیوں ہے سوائے اس کے کہ اس سے جو کچھ بھی سامنے آنے والا ہے وہ اس سے خوفزدہ ہیں۔ایوان نمائندگان میں ریپبلکن کے سپیکر پال رائن کی ترجمان ایش لی سٹرانگ نے کہا: 'سپیکر ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ مسٹر مولر اور ان کی ٹیم کو ان کا کام کرنے دینا چاہیے۔دوسری جانب سینیٹ میں ڈیموکریٹ کے رہنما چارلس شومر نے صدر ٹرمپ پر جانچ کو 'راہ سے بھٹکانے' کا الزام لگایا۔انھوں نے ایک بیان میں کہا: 'ہمارے ریپبلکن ساتھی اور بطور خاص ان کے سربراہ کی ہمارے ملک کے متعلق یہ ذمہ داری ہے کہ وہ سامنے آ کر یہ واضح کریں کہ مولر کا ہٹایا جانا وہ سرخ لکیر ہے جسے ہماری جمہوریت پار نہیں کر سکتی۔خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کا بیان ان کے وکیل جان ڈوڈ کے بیان کے ایک روز بعد آیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ سپیشل مشیر کی جانچ کے ختم ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ پہلے مسٹر ڈوڈ نے کہا تھا کہ وہ صدر کی جانب سے بول رہے ہیں لیکن پھر بعد میں وضاحت کی کہ وہ 'اپنی جانب سے بول رہے تھے۔

ای پیپر دی نیشن