لاہور (اے این این ) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما نعیم بخاری پارٹی پالیسیوں سے نالاں ہیں جن کا کہنا ہے کہ عمران خان تبدیلی چاہتے ہیں تو نئی نسل کو ٹکٹ کیوں نہیں دیتے؟، تحریک انصاف میں الیکٹ ایبلز کو جمع کیا گیا ایسے کھوٹے سکے اب نہیں چلیں گے، میں نااہل رہنما کے پارٹی چیئرمین کے ساتھ بیٹھنے پر اعتراض کیا اس لئے جہانگیر ترین مجھ سے ناراض ہیں، علی جہانگیر کو ٹکٹ دینا تھا تو پھر موروثی سیاست کیخلاف بات کیسے کی جا سکتی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمرا ن خان کہتے ہیں کہ مجھے 50اچھے لوگ مل جائیں تو میں ملک کی تقدیر بدل دوں گا۔لیکن مجھے پی ٹی آئی میں وہ 50لوگ نظر نہیں آتے۔نعیم بخاری نے یہ بھی کہا میں نے عمران خان سے کہا کہ جب آپ تبدیلی کی بات کرتے ہیں تو آپ نئی نسل کو ٹکٹیں کیوں نہیں دیتے۔پی ٹی آئی کو پنجاب میں مراد سعید جیسے نوجوانوں کو لانا چاہئے۔ نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ پارٹی میں الیکٹ ایبلز جمع ہیں۔لیکن ایسے کھوٹے سکے نہیں چلیں گے۔ نعیم بخاری نے کہا کہ جہانگیر ترین مجھ سے خفا ہیں۔ میں نے ان سے کہا تھا کہ اگر سپریم کورٹ نے آپ کو نا اہل کیا ہے تو آپ کا پارٹی چیئرمین کے ساتھ بیٹھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ آپ دور جا کر بیٹھا کریں۔ یہ عرض میں نے پارٹی چئیرمین عمران خان سے بھی کی تھی۔اور پھر جب لودھراں کا الیکشن ہونا تھا تب بھی میں نے کہا تھاکہ کیا لودھراں میں کوئی ایسا بندہ نہیں ہے جسے ہم ٹکٹ دے سکیں،اگر آپ نے جہانگیر ترین کے بیٹے کو ہی ٹکٹ دینا ہے تو ہم میں اور موروثی سیاست کرنے والوں میں کیا فرق ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کی مدت 90 دن سے زیادہ ہونی چاہئیے، نگران حکومت کو کم ازکم دو سال کی مدت ملنی چاہئے۔ الیکشن سے قبل آپریشن ہونا چاہئیے، عدلیہ اور فوج آپریشن کرے۔