اسلام آباد ( محمد نواز رضا) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ متحدہ مجلس عمل میں شامل جماعتیں ایک ٹکٹ پر آئندہ انتخاب لڑنے کے بارے میں کوئی فیصلہ کر سکیں اور نہ ہی کو ئی بڑا اعلان ہوا تاہم اسلام آباد لاک ڈائون کے بارے میں کئے گئے ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمٰن نے لیاقت بلوچ سے سرگوشی کے بعد ’’لاک ڈائون‘‘ کی ذمہ داری جماعت اسلامی کے سر تھوپ دی ۔ ایم ایم اے صدر مولانا فضل الرحمنٰ کی دعوت پر ایم ایم اے میں شامل تمام جماعتوں نے غیر رسمی اجلاس میں شرکت تو کر لی لیکن ایم ایم اے کے پلیٹ فارم کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا اور نہ ہی اسے ختم کرنے کے بارے کوئی بات سامنے آئی۔ بلکہ ایم ایم اے کی پوری قیادت ’’گو مگو ‘‘ کی کیفیت کا شکار نظر آئی۔ جماعت اسلامی کی اعلیٰ قیادت نے آئندہ انتخاب اپنے پارٹی ٹکٹ پر لڑنے کا اعلان کر رکھا ہے وہ ایم ایم اے کی بحالی کے بارے میں پرجوش نہیں دکھائی دے رہی۔جماعت اسلامی نے ایم ایم اے کی قیادت پر واضح کر دیا کہ دینی ایشوز پر تعاون جاری تاہم سیاسی اور انتخابی رستے الگ الگ ہیں۔ جب پریس کانفرنس میں لیاقت بلوچ سے سوال کیا گیا تو وہ کوئی جواب دئیے بغیر ہی اٹھ کر چلے گئے ۔دلچسپ امر یہ تھا کہ پریس کانفرنس اور عشائیہ کے بعد ایم ایم کی قیادت ایک بار پھر سر جوڑ کر بیٹھی لیکن رات گئے تک جاری رہنے والے اجلاس میں مستقبل بارے کوئی فیصلہ نہ ہو سکا البتہ ایک بات واضح ہوئی کہ مولانا فضل الرحمٰن کی کرشماتی شخصیت نے ایم ایم اے کو ختم کرنے کی کوششوں پر پانی پھیر دیا ہے ۔