کرائسٹ چرچ(آئی این پی+ نیٹ نیوز) نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا اجلاس کرائسٹ چرچ دہشت گردی کے تناظر میں تلاوت کلام پاک سے ہوا جب کہ وزیراعظم جیسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب کی ابتدا بھی السلام و علیکم کہہ کر کی۔وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈن نے پارلیمنٹ کے خصوصی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حملہ کرنے والے شخص کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہوگی، حملہ آوردہشت گرد، مجرم اورانتہا پسند ہے، آپ مجھے اس کا نام لیتے ہوئے نہیں سنیں گے، لواحقین جنازے جہاں بھی لے جانا چاہیں اخراجات حکومت ادا کرے گی۔سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر کا آغاز السلام وعلیکم سے کرتے ہوئے سانحہ کے متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ کرائسٹ چرچ مساجد میں موجود مسلمانوں کودہشت گرد سے بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کرکے جرات اور بہادری کی مثال بننے والے شہید پاکستانی نعیم راشد کو وزیراعظم نے خراج عقیدت پیش کیا جب کہ اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے متاثرین کے سوگ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیارکی۔وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے خصوصی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حملہ کرنے والے شخص کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہوگی۔ دہشت گرد حملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کریں گے جب کہ ملک میں ہائی الرٹ برقرار ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ نعیم راشد جن کا کا تعلق پاکستان سے ہے۔ حملہ آور سے بندوق چھیننے کی دوڑ میں شہید ہوگئے۔ انہوں نے مسجد کے اندر عبادت کرنے والے لوگوں کو بچانے کیلئے اپنی جن گنوا دی۔ مرنے والوں کا تعلق اس مذہب سے ہے جس کے پیروکار کشادہ دل کے ساتھ سب کا استقبال کرتے ہیں۔ ملک بھر کی فضا ابھی تک سوگوار ہے۔ وزیراعظم جیسنڈا آرڈن نے کہا حاجی دائود نبی 71 سال کا ایک شخص تھا جس نے النور مسجد کا دروازہ ان الفاظ کے ساتھ کھولا۔ ہیلو برادر خوش آمدید۔ یہ آخری الفاظ تھے۔ انہیں پتہ نہیں تھا کہ دروازے کے پیچھے کس قدر نفرت ہے‘ لیکن ان کا استقبال کا طریقہ بتاتا ہے کہ وہ ایسے مذہب کے کارکن تھے جو تمام لوگوں کو کشادہ دل اور فکر کے ساتھ خوش آمدید کہتا ہے۔
شہدا کا تعلق اس مذہب سے‘ جس کے پیروکار کشادہ دل سے سب کا اسقبال کرتے ہیں: وزیراعظم نیوزی لینڈ
Mar 20, 2019