اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے میڈیکل کالج میں داخلے سے متعلق کیس میں پی ایم ڈی سی، خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور نجی میڈیکل کالج کو نوٹس جاری کر تے ہوئے کیس کی مزید سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی ہے۔ جمعرات کومیڈیکل کالج میں داخلے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی۔عدالت نے پی ایم ڈی سی، خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور نجی میڈیکل کالج کو نوٹس جاری کر دیئے۔ عدالت نے کہاکہ درخواست گزار میڈیکل کالج کے سیشن 2017۔2018 کے ایم بی بی ایس بیچ میں داخل ہوا، کالج نے 100 طلبہ کو داخلہ دینا تھا لیکن 104 طلبہ کو داخلہ دیا گیا، نجی میڈیکل کالج نے فیس کی مد میں 17 لاکھ 34 ہزار روپے وصول کیے۔ عدالت نے کہاکہ نجی میڈیکل کالج خیبر میڈیکل یونیورسٹی سے الحاق شدہ ہے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کریں کہ اس نے نجی میڈیکل کالجوں میں داخلے والا کیس سنا، نجی کالجوں کے لوگ بہت بااثر ہوتے ہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ کچھ کالجوں نے تیس لاکھ تک فیس وصول کی، اس وقت آغا خان میڈیکل یونیورسٹی میں فیس 10 لاکھ تک تھی۔دوران سماعت درخواست گزار کی کیس جلد دوبارہ مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ کرونا وائرس کی وجہ سے کیس کو جلد سماعت کے لیے مقرر نہیں کر سکتے، ہمیں نوجوان سے ہمدردی ہے لیکن ہم نے قانون کے مطابق چلنا ہے۔انہوںنے کہاکہ آج کل پی ایم ڈی سی کی قانونی حیثیت کیا ہے؟ کیا ہائیکورٹ حکم کے بعد بحال ہو گئی؟ ۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ابھی تک پی ایم ڈی سی کو تالے لگے ہوئے ہیں، پہلے کالج نے 100 طلباء کی فہرست بھیجی لیکن دوسری لسٹ ڈراپ کر دی گئی۔وکیل نے کہاکہ پہلے کالج خود داخلے کرتے تھے لیکن نئے قانون کے بعد پی ایم ڈی سی داخلے کرتی ہے۔ جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہاکہ اس نوجوان کا کیا قصور ہے جس کا پیسہ اور وقت دونوں برباد ہوئے؟ ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ کالج کی غلطی کی وجہ سے درخواست گزار کا نام نکالا گیا۔ ویکل پی ایم ڈی سی نے کہاکہ اس نوجوان کو اب سینٹرالائزڈ ایڈمیشن ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا۔ بعد ازاں کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی گئی ۔