اسلام آباد (خصوصی پورٹر)سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ میں لائیو سٹاک اور فشریز کے منصوبے میں کرپشن کیس کے دوران معاملے میں اینٹی کرپشن کی تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مزید تفتیش کے لئے معاملہ نیب کو بھجوا دیا۔ جمعرات کو کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ عدالت نے کہاکہ اینٹی کرپشن کی تفتیش سست روی کا شکار ہے،ڈی جی نیب کراچی کرپشن کیس کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کریں۔ عدالت عظمیٰ نے کہاکہ دیکھا جائے کہ اینٹی کرپشن نے اصل ملزمان کو بچانے کی کوشش کی ہے۔ عدالت نے کہاکہ منصوبے کے لئے جن افسران نے فنڈز جاری کئے ان کا نام ملزمان کی فھرست میں موجود نہیں۔جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ اس کیس کی تفتیش اینٹی کرپشن کے پاس سے نیب کو کیوں نہ منتقل کی جائے۔ وکیل ٹھیکیدار احمد پٹھان نے کہاکہ اس کیس کو عدالت کے سامنے کھول کہ رکھ دونگا۔ایک موقعہ دیا جائے ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ ہم یہاں کیس کھنگالنے نہیں بیٹھے، اپنے ملزم کی حد تک کیس محدود رکھیں۔ وکیل ملزم نے کہاکہ ملزم احمد پٹھان کو بطور کنسلٹنٹ 38 ملین روپے دیئے گئے۔ جسٹس عمر عطا ء بندیال نے کہاکہ دو ارب سے زائد کا منصوبہ تھا ،زمین پر کچھ ہوا نہیں لیکن رقم پہلے دی گئی۔ تفتیشی افسر نے کہاکہ 197 ملین روپے جاری کئے گئے،اس کیس کا چالان اینٹی کرپشن کورٹ حیدراباد میں دائر کیا گیا ہے۔جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ جن افسران نے منصوبے کے فنڈز جاری کئے ان کو کیس میں شامل نہیں کیا گیا ۔ تفتیشی افسر نے کہاکہ افسران کو چالان کے کالم 2 میں شامل کیا گیا۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ اس کیس میں ایک ملزم کے علاوہ باقی ملزمان مفرور ہیں،ایک ملزم نے ضمانت قبل از گرفتاری کروا رکھی ہے۔ بعد ازاں سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی گئی ۔