ایسامحسوس ہوتا ہے کہ اس کرونا کا مجھے برسوں سے اندیشہ تھا۔ کسی سے ہاتھ ملاتے ہوئے خوف آئے گا۔ ایک دوسرے کی سانس سے بھی دور رہنا ہو گا۔ سامنے سے آتے شخص سے کس حد تک تعلق استوار کرنا ہے؟ اس کا دل اس کی مسکراہٹ کی طرح خوبصورت ہے بھی یا نہیں؟…ہاں ایسا لگتا تھا کہ ایک دن یہ سوال ضرور جنم لیں گے۔ یہ سچ ہے کہ مجھے اس وقت سے خوف محسوس ہوتا تھا لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ آنکھوں کو نظر نہ آنے والے اس جرثومے نے جیسے وقت کی اہمیت جتلا دی ہے۔ اب ایسا لگتا ہے کہ محبت کے اظہار میں انتظار نہیں کرنا چاہئے۔ ایک ایک لمحہ ، گھڑی میں ہر سیکنڈ کے ساتھ حرکت کرتی سوئی کے ساتھ ادا کیاگیا محبت کا ہر ایک لفظ ضرورت سے زیادہ ضروری ہے۔ جاتے جاتے رک کر ہاتھ ہلانے والوں کے لئے پیچھے دیکھنا ضروری ہے۔ تمہاری واپسی کا انتظار رہے گا، کھانا بہت لذیذ تھا۔ تمہاری چائے کی وہ مہک دیر تک میرے ساتھ رہی ، تمہارے دئیے ہوئے پھول کو میں آج بھی پانی دیتی ہوں…یہ کہنا ضروری ہے۔ وعدہ پورا کرنے سے پہلے شایدساتھ چھوٹ جائے ، مگر پھر بھی ، عمر بھر ساتھ ساتھ رہنے ، ساتھ دینے کا وعدہ کرنا…ضروری ہے۔