کراچی (نیوز رپورٹر)نظام مصطفی پارٹی کے زیراہتمام ’’عورت مارچ میں اسلامی تعلیمات کا مذاق اُڑانے اوراسلام کی مقدس ہستیوںبالخصوص اُم المومنین سیدناعائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی شان میں گستاخی کے خلاف شدیدمذمت کرنے کیلئے معروف عالم دین علامہ ڈاکٹرکوکب نورانی اوکاڑی اورپارٹی چیئرمین سابق وفاقی وزیر ڈاکٹرحاجی محمدحنیف طیب کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ گلزارحبیب مسجدسولجر بازار(گلشن اوکاڑوی ) میں کیا گیا۔ اس موقع پر شرکاء نے عورت مارچ کے منتظمین اورحکومت کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف نعرہ لگائے اورفوری طورپر توہین اسلام کی دفعات کے تحت مقدمات درج کرکے عورت مارچ کے منتظمین اورشرکاء کے خلاف آئین وقانون کے تحت کارروائی کی جائے اوردین کے خلاف کام کرنے والی این جی اوزاورتنظیموں پر فوری پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ۔علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی نے کہا کہ کسی کو اسلام اورپیغمبراسلام رحمۃ اللعالمین،اُم المومنین ،صحابہ کرام ،اہل بیت اطہارکے خلاف لب کشائی اورتوہین کی اجازت ہرگزنہیں دی جاسکتی ،مقدس شخصیات کی توہین کرکے امت مسلمہ کے جذبات کو مجروع کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔اسلام دشمن عناصر کے خلاف پوری قوم متحد ہے ۔حکومت کو ایسی بے حیاء اورفساد برپاکرنے والی عورتوں کو لگام دینا ناگزیر ہوگیا ہے ،ریاست اپنا کرداراداکریں ۔ اسلام نے عورت کو جوحقوق اوراعلیٰ منصب عطاکئے ہیں کوئی اورمذہب اس کامقابلہ نہیں کرسکتا۔ حاجی محمدحنیف طیب نے کہاکہ حکمرانوں کی بے حسی قابل افسوس اور شرمناک ہے،اسلامی تعلیمات اور مقدس ہستیوں کااحترام کیاجائے ۔عورتوں کے حقوق کے نام پراس قسم کی مادرپدرآزادی کی ہرگزاجازت نہیں دی جاسکتی۔حکومت نے اگر عورت مارچ کی اجازت نہیں دی تو عورت مارچ میں اسلامی تعلیمات کا مذاق اورمقدس ہستیوں کی دیدہ دلیری سے توہین کرنے والے کے خلاف فوری ایکشن کیوں نہیں لیا؟ حکومت یہ بتائے کہ کون کون سے ملکوں نے عورت مارچ میں پیسے خرچ کئے ؟اس قسم کے مارچ کرانے والے اداروں کی فنڈنگ کہاں سے ہوتی ہے؟اس کی تحقیقات کرکے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں اورایسی انتشارپھیلانے والی این جی اوزپر فوری پابندی عائد کی جائے ،اگر گستاخوں کوسزانہیں دی گئی تو پھر احتجاج کا دائرہ پورے ملک میں بڑھادیاجائے گا ۔