اسلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ) خطے میں پاکستان کرنسی ''روپے'' کی قدر میں اضافہ کے پیچھے چین کا مستحکم مالی تعاون ایک اہم وجہ ہے،چینی ایف ڈی آئی کی مسلسل آمد ، پاکستان کی چین کو بڑھتی ہوئی برآمدات ، سی پیک منصوبوں میں غیر متزلزل مالی امداد اور پاکستان کی مارکیٹ میں چینی سرمایہ کاروں کے ماحول کی بدولت پاکستان کی کرنسی میں بہتری آئی۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستانی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں 12 روپے بحال ہوگئی ہے۔ اس بہتری سے درآمدی بل پر بوجھ کم کرکے برآمدی بل کو بڑھانے میں مدد مل رہی ہے جس کی وجہ سے مجموعی معیشت کو تقویت مل رہی ہے۔ایک سال میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 155.74روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جو ایک غیر معمولی اضافہ ہے۔ماضی میں پاکستانی روپے نے ڈالر کی قیمت میں اضافے سے روپے کی قدر میں کمی کے مقابلے میں 167.7 کی خطرناک حد کو چھو لیاتھا۔ تا ہم اس نے اپنی کھوئی ہوئی طاقت دوبارہ تب حاصل کی جب ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت 155.74 ہوگئی ، نوول کروناوائرس کی عالمی وبا کے باعث معاشی بحران کے باوجود 11 روپے کا فرق پیدا ہوا۔چینی ایف ڈی آئی کی مسلسل آمد ، پاکستان کی چین کو بڑھتی ہوئی برآمدات ، سی پیک منصوبوں میں غیر متزلزل مالی امداد اور پاکستان کی مارکیٹ میں چینی سرمایہ کاروں کے ماحول کی بدولت پاکستان کی کرنسی میں بہتری آئی ہے جس نے پاکستان کی معیشت میں ایک نئی روح پھونک دی اور اس سے روپے کی بحالی میں مدد ملی ہے۔اس کے علاوہ روپے کی مضبوطی بھی ترسیلات زر کے مضبوط بہاؤ سے بھی وابستہ ہے جس سے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر 20.2 بلین ڈالر پر مستحکم رہ سکتے ہیں۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق چین ایک اولین منزل ہے جہاں سے مالی سال 2021 کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری آئی ہے۔ چینی سرمایہ کاروں نے مالی سا ل 2021 کے جولائی سے فروری کے دوران پاکستان میں تقریبا 493 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔ چینی سفیر نونگ رونگ کے لاہور ملتان روڈ پر چیلنج ٹیکسٹائل فیکٹری کے دورے کے موقع پر ٹیکسٹائل کے شعبے میں چین کی 60 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری نے پاکستان میں ہر شخص کو متاثر کیا اور نوٹس لینے پر مجبور کیا۔