لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے عوام کو ان کی دہلیز پر بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے بڑا اقدام کرتے ہوئے 18 ارب روپے کے فنڈز کا فوری اجرا کر دیا ہے۔ میونسپل سروسز کی فوری فراہمی کیلئے 136تحصیل کونسلز کو 18ارب روپے جاری کر دیئے گئے ہیں۔ صوبہ بھر میں مقامی سطح پر تعمیر وترقی کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام 21۔2020 ترتیب دیا گیا ہے۔ مقامی سطح پر ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔20ارب روپے کی لاگت سے 7352سکیموں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ صاف پانی کی فراہمی، جدید سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور نکاسی آب کے سسٹم سے جہاں بیماریوں پر قابو پانا ممکن ہوگا، وہیں پنجاب ترقی کے ایک نئے دور کی جانب گامزن ہوگا۔ عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوں گے۔ عثمان بزدار سے ڈپٹی چیئرمین سینٹ مرزا محمد آفریدی نے ملاقات کی۔ باہمی دلچسپی کے امور، سیاسی صورتحال اور اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے مرزا محمد آفریدی کو ڈپٹی چیئرمین سینٹ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ عثمان بزدار نے کہا کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے الیکشن میں حکومتی امیدواروں کی کامیابی شفاف پاکستان کی جیت ہے۔ بلوچستان اور قبائلی علاقہ کو نمائندگی ملی اور الحمد للہ تحریک انصاف نے پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں کو ان کا حق دیا ہے۔ عمران خان کی قیادت میں نئے پاکستان کا سفر مزید تیزی سے آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کے ذریعے ذاتی تجوریاں بھرنے والوں کا حال اور مستقبل دونوں تاریک ہیں اور الیکشن میں منڈیاں لگانے والوں کی سیاست ختم ہو چکی ہے۔ پی ڈی ایم اب قصہ پارینہ بن چکی اور اس ٹولے کی منفی سیاست کا دھڑن تختہ ہو چکا ہے۔ پاکستان میں صرف وزیر اعظم عمران خان کی شفاف سیاست ہی چلے گی۔ عثمان بزدار سے صوبائی وزیر سید یاور بخاری، ارکان قومی اسمبلی جویریہ ظفر آہیر، نواب شیر وسیر اور شوکت بھٹی نے ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال، فلاح عامہ کے منصوبوں پر پیش رفت اور حلقوں کے مسائل کے حل کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ منتخب نمائندوں نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو حلقوں کے مسائل سے آگاہ کیا۔ منتخب نمائندوں کے حلقوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ عوامی نمائندوں کے جائز کاموں میں کسی کو رکاوٹ نہیں ڈالنے دوں گا۔ عوام کی خدمت ہمارا نصب العین ہے۔ ترقی کے سفر میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے عناصرخودانتشار کا شکار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر موقع پر ناکامی کے بعد پی ڈی ایم کو منفی سیاست سے توبہ کر لینی چاہئے۔ عثمان بزدارکی زیر صدارت لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں میں ایل ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پالیسی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈیپوٹیشن پالیسی کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔ وزیر اعلی افسروں ڈیپوٹیشن پالیسی کو یکساں اور حقیقت پسندانہ بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ڈیپوٹیشن پالیسی کا جائزہ لینے کے لئے سب کمیٹی تشکیل دی جائے اور سب کمیٹی 7 روز کے اندر ڈیپوٹیشن پالیسی کے بارے میں حتمی رپورٹ پیش کرے۔ جوبلی ٹاؤن میں رہائشی پلاٹ قواعد و ضوابط کے تحت پناہ گاہ اتھارٹی کو دینے کی منظوری دی گئی۔ رہائشی پلاٹ صرف پناہ گاہ کے قیام کیلئے ہی استعمال ہو سکے گا۔ ایل ڈی اے کا دائرہ کار دوبارہ لاہور تک محدود کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلی عثمان بزدار نے اس ضمن میں باقاعدہ سمری پیش کرنے کی ہدایت کی۔ ایل ڈی اے کا دائرہ کار دوبارہ لاہور تک محدود کرنے کے لئے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ 1975ء میں ضروری ترامیم کی جائیں گی۔