لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے موٹروے زیادتی کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنائے گی۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج ارشد حسین بھٹہ کیمپ جیل میں فیصلہ سناٸیں گے۔انسداد دہشت گردی عدالت میں ٹرائل کے دوران 40 گواہان کے بیانات قلمبند ہوئے۔ گواہوں میں متاثرہ خاتون اور مقدمہ مدعی کا بیان بھی قلمبند کیا گیا۔گزشتہ سال 2020، 9 اور 10 ستمبر کی درمیانی شب موٹروے پر واقعہ پیش آیا، دو ملزمان عابد ملہی اور شفقت نے موٹر وے پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا، میڈیکل ٹیسٹ میں خاتون سے زیادتی ثابت ہوئی۔
واقعہ کے ملزم شفقت عرف بگا کو دیپالپور سے حراست میں لیا گیا جبکہ پولیس نے ملزم عابد ملہی کو اس کے قریبی عزیز کے گھر مانگا منڈی سے گرفتار کیا۔ ملزم شفقت بگا 14 ستمبر کو گرفتار ہوا اور عابد ملہی 12 اکتوبر کو گرفتار ہوا، دونوں ملزمان کا پچیس پچیس دن کا جسمانی ریمانڈ ہوا۔
دوران تفتیش ملزم عابد ملہی سے پسٹل برآمد ہوا جبکہ ملزم شفقت بگا سے ڈنڈا برآمد کیا گیا۔ ذولفقار چیمہ انسپکٹر نے ملزمان سے تفتیش مکمل کر کے چالان عدالت پیش کیا، ملزمان نے کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو بھی بیان قلمبند کرایا تھا، ملزمان نے مجسٹریٹ کے سامنے اقبال جرم کیا تھا۔
بعدازاں ملزمان نے انسداد دہشت گردی عدالت میں وقوعہ سے انکاری کا بیان دیا تھا۔ ملزمان کے خلاف سرکاری وکلا وقار عابد بھٹی، حافظ اصغر اور عبدالجبار ڈوگر نے دلاٸل دیئے۔ ملزم شفقت بگا کو 15 ستمبر 2020 جبکہ مرکزی ملزم عابد ملہی کو 12 اکتوبر 2020 کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔
یاد رہے موٹروے زیادتی کیس کے جیل ٹرائل کا آغاز 24 فروری 2021 کو کیا گیا، ملزموں پر 3 مارچ 2021 کو فرد جرم عائد کی گئی جبکہ عدالت نے 17 دن کے قلیل وقت میں کیس کا جیل ٹراٸل مکمل کیا۔