امریکا، اوبر کے ڈرائیور کے چہرے پر کھانسنے والی خاتون ضمانت پر رہا

امریکا کے شہر سان فرانسسکو میں اوبر کار سروس کے ڈرائیور کے ساتھ بدتمیزی کرنے والی خاتون کی ضمانت ہو گئی ہے۔ گذشتہ ہفتے کے روز پیش آنے والے واقعے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔عرب ٹی وی کے مطابق 24 سالہ خاتون ارنا کیمیائے پر چوری، دھاوے، مار پیٹ، سازش اور صحت و سلامتی سے متعلق قانون کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے۔ اوبر سروس کے نیپالی ڈرائیور سوبھاکار کاڈکا نے سفر شروع کرنے سے قبل مذکورہ خاتون کو چہرے پر ماسک لگانے کے لیے کہا۔ خاتون نے بات ماننے کے بجائے ڈرائیور کو برا بھلا کہنا شروع کر دیا۔ خاتون نے ڈرائیور سے کہا کہ وہ خوش قسمت ہے کہ اس بات پر ڈرائیور کی پٹائی نہیں کی۔ سوبھاکار 8 برس قبل اپنے گھرانے کی مالی مدد کے واسطے نیپال سے امریکا آیا تھا۔واقعہ پیش آنے کے وقت ارنا گاڑی میں تنہا نہیں تھی بلکہ ساتھ اس کی دو سہیلیاں بھی سوار تھیں۔ چند گھنٹوں بعد گاڑی میں سوار ایک خاتون کنگ ملائیشیا کو لاس ویگاس میں حراست میں لے لیا گیا۔ اس پر واقعے کی مرکزی خاتون ارنا نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ استغاثہ کے نمائندوں نے بتایا کہ آخر کار ارنا کے خلاف چوری اور سازش کرنے کے الزامات ساقط ہو گئے۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ ارنا کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔ اب وہ اپنے خلاف آئندہ عدالتی کارروائی کی تاریخ کی منتظر ہے۔یاد رہے کہ وائرل ہونے والی وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب ڈرائیور سوبھاکار نے ارنا سے چہرے پر ماسک لگانے کے لیے کہا تو اس نے جان بوجھ کر ڈرائیور کے چہرے کی طرف کھانسنا شروع کر دیا۔ ارنا کی دونوں سہیلیاں بھی ڈرائیور پر چلائیں۔ بعد ازاں ارنا نے ڈرائیور کا موبائل فون چھین لیا اور اس کے چہرے سے ماسک نوچنے کی بھی کوشش کی۔دوسری جانب نیپال سے تعلق رکھنے والے ڈرائیور سوبھاکار نے واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں دوسری رنگت کا مالک ہوتا تو مجھے ان خواتین کی طرف سے اس طرح کے برتا کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

ای پیپر دی نیشن