حیدرآباد(بیورو رپورٹ) پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت سے گھر شماری کی ڈیٹا سندھ کو فراہم نہ پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے پہلے مرحلے کی گھر شماری کی ڈیٹا فوری فراہم کرنے کا پرزور مطالبہ کردیا ہے۔ یہ مطالبہ پی پی پی سندھ کے صدر و سینیٹر نثار احمد کھوڑو نے اتوار کو حیدرآباد میں ڈویژنل صدر سید علی نواز شاہ رضوی کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ نثار کھوڑو نے کہا کے سندھ کو گھر شماری کی ڈیٹا فراہم نہیں کی جا رہی جس سے یہ نہیں معلوم ہو رہا کے گھر شماری کے مرحلے میں سندھ کے کتنے گھر شمار کئے گئے ہیں۔ انہوں کہا کے سندھ کو ڈیٹا فراہم نہیں کی گئی اور خدشات ختم نہیں کئے گئے تو سندھ مردم شماری کے نتائج کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کے ڈجیٹل مردم شماری کے جاری عمل میں گھر شماری کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے اس لئے سندھ کو گھر شماری کی ڈیٹا فوری فراہم کی جائے کیوں کے سندھ یہ جاننا چاہتی ہے کے پہلے مرحلے کے عمل میں سندھ میں کتنے گھروں کو شمار کیا گیا ہے۔ نثار کھوڑو کا کہنا تھا کے صوبے میں جاری ڈجیٹل مردم شماری کے دوران سندھ میں گھر شماری کے عمل پر بھی خدشات ہیں کیوں کے ڈجیٹل مردم شماری میں بے شمار خامیاں ہیں اورسندھ کو یہ کیوں نہیں معلوم ہونا چاہئے کے سندھ میں کتنے گھر شمار ہوئے ہیں اس لئے سندھ گھر شماری اور مردم شماری کی ڈیٹا فراہم کرنے والے معاملے کو کسی صورت نظر انداز نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کے جو سندھ کے لاکھوں گھر سیلاب میں تباہ ہوگئے ان کے گھر کیسیگنے جا رہے۔ اس کا بھی سندھ کو معلوم ہونا چاہئے اور لاعلمی میں کی گئی مردم شماری سوال اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کے سندھ کے ساتھ مردم شماری میں کیوں مذاق کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کے دوسرے صوبوں کے لوگ اور غیر قانونی تارکین وطن سندھ میں موجود ہیں جس کا ڈیٹا بھی سندھ کو معلوم ہونی چاہئے۔غیر ملکی غیر قانونی تارکین وطن کے لئے بھی کوئی طریقے کار وضع نہیں کیا گیا ہے جبکے فارم بھرنے میں وقت لگ رہا ہے اور عملہ تربیت یافتہ نہیں اور ٹیبلیٹ ایپ بھی نہیں کام کر رہے ایسی صورتحال اور کم وقت میں سب گھروں کی شماری اور آدمشماری نہیں ہوسکتی اس لئے مردم شماری کا وقت بڑھایا جائے۔
پیپلز پارٹی