لاڑکانہ(بیورورپورٹ) لاڑکانہ میں نجی سندھ پبلک اسکول لاڑکانہ کی جانب سے معروف ادیب، محقق اور مصنف جیل اوڈ کی نئی کتاب ’’سجنن جا ساریو سانگ‘‘ کی تقریب رونمائی منعقد کی گئی جس میں معروف شاعر اور ادیب ڈاکٹر ذوالفقار سیال، مہمان خصوصی ڈاکٹر بشیر احمد شاد، سندھ یونیورسٹی لاڑکانہ کیمپس کے پرو وائس چانسلر سید اظہر علی شاہ، معروف صحافی نثار کھوکھر، معروف ماہر تعلیم اور مصنف مختار سموں، ڈاکٹر احسان دانش، عیسیٰ میمن، جھانگیر عباسی، امام راشدی، رضوان گل، عبدالستار کوریجو، جام جمالی، احمد علی صابر چانڈیو، کوزل قربدار اور کامریڈ کریم بلوچ، استاد گل دایو، سینئر صحافی ڈاکٹر مولابخش کلہوڑو سمیت دیگر شعراء ، ادیب، اساتذہ، طلباء اور ادب دوستوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرکائے کا کہنا تھا کہ سندھ کی تاریخ کا بیشتر حصہ مفروضوں پر مبنی ہے تاہم جیل اوڈ نے جو تحقیقی کام کیا ہے اس میں ٹھوس شواہد، دلائل اور سچائی موجود ہے، جیئل اوڈ کی یہ کتاب لاڑکانہ کی تاریخ، یادوں اور مقامات پر لکھی گئی ہے جس میں سولہ آنہ سچائیاں تحریر ہیں، یہ کتاب سکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں کے طلبہ کو پڑھنی چاہیے تاکہ وہ ماضی کے بارے میں اچھی طرح جان سکیں، جیئل اوڈ کی یہ کتاب ادب کی دنیا میں ایک اچھا اضافہ ثابت ہوگی، تحقیق کرنا ایک مشکل کام ہے جس کے لیے بڑی چالیں چلنی پڑتی ہیں، انہوں نے کہا کہ جیئل اوڈ اسکول کے زمانے سے ہی سوچنے اور تخلیقی شخصیت کی صلاحیت رکھتے تھے جس نے انہیں ایک اچھا محقق بنایا اور وہ بہترین کتابیں لکھ رہے ہیں، کتاب کے مصنف جیل اوڈ نے کہا کہ مجھے سندھ اور لفظ سندھ سے محبت ہے اس لیے میں نے جو کچھ بھی لکھا ہے وہ سندھ کی محبت میں لکھا ہے میں اور بھی لکھنا چاہتا ہوں۔