غزہ‘ اوٹاوہ‘ دوحہ (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہیں، جبالیہ میں تازہ ترین اسرائیلی حملے میں 8 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ رفح میں اسرائیلی حملے میں کم از کم 14 فلسطینی شہید ہوئے۔ اسرائیلی جارحیت کے 165 روز مکمل ہو گئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے شفا ہسپتال پر حملے میں غزہ کے پولیس چیف میجر جنرل فائق المبوح شہید ہو گئے۔ فائق المبوح غزہ میں خوراک کی منصفانہ تقسیم اور قیام امن کے ذمہ دار تھے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ میں اسرائیل کے پیدا کردہ قحط کی فوری روک تھام کی کوششوں کا مطالبہ کر دیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو سے ٹیلی فون کال میں ایک بار پھر رفح میں زمینی آپریشن پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ غزہ میں الشفا ہسپتال پر اسرائیلی حملے کے دوران لڑائی میں اسرائیلی فوجی مارا گیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق 20 سال کے سارجنٹ متان وینوگرادوف کا تعلق اسرائیلی فوج کے نہال بریگیڈ سے تھا۔ رپورٹس کے مطابق غزہ میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 250 ہوگئی ہے۔ 8 لاکھ فلسطینی متعدی بیماریوں اور 8 ہزار سے زائد ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہو گئے۔ 14 ہزار بچے اور 9 ہزار 220 خواتین شہید ہو چکی ہیں۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات قطر کے دارالحکومت دوحہ میں دوبارہ شروع ہو گئے۔ عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اس سلسلے میں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ نے قطری و مصری ثالثوں سے ملاقات کی ہے۔ عرب میڈیا نے بتایا کہ حماس اسرائیل جنگ بندی کیلئے بالواسطہ مذاکرات دو ہفتے تک جاری رہ سکتے ہیں۔ ادھر کینیڈین پارلیمنٹ میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اکثریت رائے سے قراردار منظور کر لی گئی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پارلیمنٹ نے مشرقِ وسطی میں جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کے لیے اسرائیل اور فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیا۔ یہ قرارداد نیو ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) نے پیش کی تھی جسے طویل بحث کے بعد متعدد ترامیم کے ساتھ 117 کے مقابلے میں 204 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔ وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو سمیت برسرِاقتدار لبرل پارٹی کے تقریباً تمام ارکان سمیت دوسری جماعتوں بلاک کیوبک وا اور گرین پارٹی نے ترمیم شدہ قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ اپوزیشن لیڈر پیئر پولیور اور ان کی کنزرویٹو پارٹی کے ارکان نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ این ڈی پی کے سربراہ جگمیت سنگھ نے قرارداد کی منظوری کو اپنی جماعت کی فتح قرار دیا ہے۔