لاہور (کامرس رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے تاریخ کا سب سے بہترین رمضان پیکج متعارف کروایا۔ ریاست مدینہ کی طرز پر مستحقین کو ان کا حق ان کی دہلیز پر پہنچایا گیا۔ غریب اور مستحق لوگوں کو مکمل ریلیف دیں گے۔ کرپشن کی تحقیق کی جائے گی۔ پچھلی حکومت میں صحت کارڈ کو سیاسی کارڈ کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے بجٹ میں45بلین روپے صحت کارڈ کے لیے رکھے۔ ہمارے ہیلتھ کارڈ میں کوئی کرپشن نہیں ہو گی۔ ہیلتھ کارڈ پر پرائیویٹ ہسپتالوں میں بھی علاج ممکن ہو گا۔ آئندہ تین ماہ کے بجٹ میں299 ارب روپے ترقیاتی مقاصد کے لیے مختص کئے گئے ہیں جن میں سے 15 فیصد روڈز کے لیے مختص ہیں۔ پنجاب کا بجٹ تینوں صوبوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ سرپلس ہے۔ " مریم نواز شریف کی قیادت میں ایک بار پھر پنجاب سارے صوبوں میں سب سے آگے ہو گا۔ پنجاب کے بجٹ میں مستحقین کی امداد کے لیے بڑی گنجائش موجود ہے۔ رمضان پیکج کے لیے کسی کے بجٹ پر کٹ نہیں لگایا گیا۔ ان خیا لات کا اظہار وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان نے گزشتہ روز ایوان وزیر اعلیٰ 90 شاہراہ قائد اعظم پر پوسٹ بجٹ پریس بریفننگ سے خطاب کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نئی حکومت کا حقیقی بجٹ بجٹ 2024-25ہو گا جو معمول کے مطابق جون میں پیش کیا جائے گا۔ ماضی کی طرح اس بار بھی ہماری بنیادی ترجیحات تعلیم ،صحت اور زراعت ہوں گی۔ اس کے علاؤہ آ ئی ٹی اور انوائرمنٹ کے شعبہ میں خصوصی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ پنجاب میں ڈیجیٹل صوبے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے لاہور کو ڈیجیٹل سٹی بنا رہے ہیں۔ آ ئند ہ پانچ سالوں میں پانچ شہروں کو ڈیجٹلائز کر دیا جائے گا۔ زرعی شعبہ میں نئے رجحانات متعارف کروائے جائیں گے۔ کسانوں کو سولر پینل مہیا کیے جائیں گے۔صوبے سے سموگ کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے گا۔ ہیلتھ کارڈ وزیر اعظم نواز شریف کا منصوبہ تھا، انہیں کے ویژن کے مطابق آگے بڑھایا جائے گا۔ کارڈ سے تمام مستحقین مستفید ہوں گے، تعلیم اور صحت کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔ تعلیم کے بجٹ میں مجموعی طور پر 22.63فیصد اضافے کے ساتھ 595.084 روپے رکھے گئے ہیں جبکہ ہیلتھ کے شعبہ کے لیے 473.625 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔ زرعی شعبہ کے لیے 79.121 ارب روپے اور انوائرمنٹ پروٹیکشن کے لیے 6.487 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ زراعت کے بجٹ میں مجموعی طور پر 48.74 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ سیکرٹری خزانہ مجاہد شیر دل نے مالی سال کے آ ئند ہ تین ماہ کے بجٹ پر بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ بجٹ میں اپریل، مئی اور جون میں جاری اخراجات کا تخمینہ 461.23ارب روپے لگایا گیا ہے۔ پچھلے تمام دورانیے میں کرنٹ بجٹ کو پوری طرح سے کنٹرول میں رکھا گیا ہے۔ جہاں تک تعلق تنخواہوں اور پنشن کا ہے تو ان پر کوئی کٹ نہیں لگایا جا سکتا۔ آ ئند ہ تین ماہ کے بجٹ میں تنخواہوں کے لیے 153.65 ارب روپے اور پینشنز کے لیے 108.72 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔