پاکستان سے  تجارت 800 ملین ڈالرتک بڑھانے کے خواہاں ، سری لنکن ہائی کمشنر 

 اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )پاکستان میں سری لنکن ہائی کمشنر راویندرا چندراسیری وجیگونارتنے نے کہا ہے کہ پاکستان اور سری لنکا کی دوطرفہ تجارت کو800 ملین ڈالرتک بڑھانے کے خواہاں ہیں، جس کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے مواقعوں کا جائزہ لینا ہوگا، دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دو طرفہ تجارت کا پوٹینشل 1 ارب ڈالر ہے جسے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ہائی کمشنر نے ان خیالات کا اظہار  اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے  وفد سے بات چیت کرتے ہوئیکیا۔ ملاقات کرنے والے وفد میں صدر آئی سی سی آئی احسن ظفر بختاوری ، یونائیٹڈ بزنس گروپ، سیکرٹری جنرل یو بی جی ظفر بختاوری اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس اور صنعت کے ایگزیکٹو ممبر، امیر حمزہ بھی شامل تھے۔سری لنکن ہائی کمشنر  نے کہا کہ دونوں ممالک میں  گزشتہ سال کا باہمی تجارتی حجم 400 ملین ڈالر رہا جو جو کہ 2018 کے تجارتی حجم 510 ملین ڈالر سے کافی کم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا نے 2005 میں ایک آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کئے تھے جو کسی بھی ملک کے ساتھ پاکستان کا پہلا آزاد تجارتی معاہدہ تھا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں ایکسپورٹ بڑھانے  کے بہت سارے مواقع ہیں، خاص طور پر زراعت، صنعت، سیاحت اور مذہبی سیاحت میں دو طرفہ تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔ سری لنکن ہائی کمشنر نے کہا کہ جغرافیائی طور پر پاکستان انتہائی اہم ملک ہے، خاص طور پر پاکستان کے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ زمینی روابط سری لنکا کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان معاشی اور تجارتی تعلقات کو دوبارہ بلندیوں تک پہنچایا جائے گا۔ہائی کمشنر نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان کو سری لنکا سے 70 فیصد چائے کی درآمد ہوتی تھی، جو اب 2 فیصد تک کم ہو گئی ہے، جسے بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ 

ای پیپر دی نیشن