جعلی ڈگری: سپریم کورٹ نے ق لیگ کی رکن اسمبلی ثمینہ خاور کی نااہلیت ختم کر دی 

 اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ ق کی سابق رکن صوبائی اسمبلی ثمینہ خاور حیات کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر عوامی عہدہ کے لئے نااہلیت ختم کر دی۔  چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل تین رکنی بنچ نے منگل کے روز جعلی ڈگری پر ثمینہ خاور حیات کو عوامی عہدہ کے لئے نااہل کرنے کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے آبزرویشن دی کہ سپریم کورٹ کا سات رکنی بنچ اپنے فیصلے میں قرار دے چکا ہے کہ ازخود نوٹس کیس میں نااہلیت نہیں ہو سکتی ہے۔ ثمینہ خاور حیات کے مقدمہ کوبھی لارجر بنچ کے فیصلے کے تناظر میں ہی دیکھا جائے گا۔ دوران سماعت جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہل ہونے والی سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اس عدالت نے از خود نوٹس لے کر ان کی موکلہ کو غیر قانونی طور پر نااہل کیا ہے۔ عدالت کے استفسار پر الیکشن کمشن کے ڈائریکٹر جنرل لاء نے بتایا کہ الیکشن کمشن کو ثمینہ خاور حیات کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر کی گئی نااہلیت ختم کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ویسے بھی بروئے قانون ان کی موکلہ کی نااہلیت کی پانچ سالہ مدت ختم ہو چکی ہے۔

ای پیپر دی نیشن