اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ میں قتل کے ملزم کی ضمانت منظور ہونے پر مقتول کی والدہ نے روسٹرم پر آ کر شور مچا دیا۔ منگل کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے سوتیلے باپ کے مبینہ قاتل کی ضمانت کی درخواست منظور کرکے اسے رہا کرنے کا حکم دیا تو وہیل چیئر پر آئی مقتول کی والدہ نے روسٹرم پر آ کر فیصلہ واپس لینے کی استدعا کی اور دہائی دینے لگی کہ ہمارے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے، اگر قاتل باہر نکل آیا تو ان کے دوسرے بیٹے کو بھی قتل کر دے گا، تاہم عدالت نے خاتون کو روسٹرم سے ہٹنے کی ہدایت کی اور چیف جسٹس نے خاتون سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے کیس کا فیصلہ ہو چکا ہے۔ قبل ازیں جب سماعت شروع ہوئی تو ملزم حنیف خان کے وکیل نے بتایا کہ ان کے موکل پر سوات میں اپنے سوتیلے باپ کو لین دین کے تنازعہ پر قتل کرنے کا الزام ہے، لیکن ملزم کے خلاف موقع کا کوئی گواہ نہیں ہے، جس پرجسٹس عرفان سعادت خان نے ریمارکس دئیے کہ ریکارڈ کے مطابق برآمدگی زاہد نامی شریک ملزم کی نشاندہی پر ہوئی ہے لیکن جس کی نشاندہی پر برآمدگی ہوئی ہے اسے تو پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔
سپریم کورٹ: قتل کے ملزم کی ضمانت، مقتول کی والدہ نے شور مچا دیا
Mar 20, 2024