پاکستان کی سرحدیں ریڈلائن، سرحدپار سے دہشتگردی برداشت نہیں کرسکتے: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی سرحدیں دہشتگردی کیخلاف ریڈ لائن ہیں، سرحد پار سے ہونے والی دہشتگردی کو مزید برداشت نہیں کرسکتے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ہمارے جوانوں نے دہشتگردوں کو مارنے کے بعد شہادت قبول کی۔ قوم کے سپوتوں نے دہشتگردوں کا بہادری سے مقابلہ کیا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کچھ عرصے پہلے دہشتگردی نے دوبارہ سراٹھایا ہے، حکومت اور افواج دوبارہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ ہمسایہ ملک کی زمین دہشتگردی کیلئے استعمال ہوگی تو یہ قابل قبول نہیں، خطے میں امن کیلئے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے ہم نے اپنا سیاسی اثاثہ خرچ کیا۔ قرض پاکستان کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے. ہمیں آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کی ضرورت ہے، ملک کو قرضوں کے جال سے نکالنا ہے۔ کوشش کریں گے کم سے کم قرض لیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے 24 سو ارب کے محصولات کے عدالتوں میں مقدمات چل رہے ہیں۔ چیف جسٹس سے گزارش ہے ایسے مقدمات کا جلد میرٹ پر فیصلہ کریں.جلد فیصلہ کریں تاکہ پتہ چلے کونسے محصولات سرکار کے خزانے میں آنے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی اخراجات کم کرنا لازمی ہیں.حکومتی اخراجات کم کرنے سے متعلق کمیٹی بنائیں گے۔ بجلی اور گیس کی چوری کے مکمل خاتمے کیلئے فوری پلان لانا ہوگا، کوئی سفارش، کسی قسم کی مزاحمت قبول نہیں. امید ہے کابینہ عوام کے اعتماد پر پورا اترے گی۔

ای پیپر دی نیشن