عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے مثبت اثرات آنا شروع ہوگئے، پاکستان کے ڈالر بانڈ کی قدر دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی.غیر ملکی خبر رساں ادارے بلوم برگ کے مطابق پاکستان گزشتہ برس ڈیفالٹ کے خطرے سے بچنے میں کامیاب رہا وہیں اب آئی ایم ایف کیساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے بعد
رپورٹ کے مطابق پاکستان کا زیادہ ترانحصارعالمی مالیاتی ادارے پر ہے. وفاقی حکومت کی جانب سے معاشی بہتری کیلئے نیا قرض پروگرام لینے میں دلچسپی ظاہر کردی گئی، جبکہ سرمایہ کاروں کی توجہ اب نئے قرض پروگرام کیلئے مذاکرات پرہوگی۔بلوم برگ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی بیرونی ضروریات 24 ارب ڈالر ہیں، جبکہ ایکسٹرنل فنانسنگ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائرسے تین گنا زیادہ ہیں، پاکستان آئی ایم ایف سے کم ازکم 6 ارب ڈالر کا قرض پروگرام لے سکتا ہے۔پاکستان کے ڈالر بانڈ کی قدر مارچ 2022 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔