میٹرو بس سروس۔۔۔اصلاح کی ضرورت

مکرمی! میٹرو بس سروس نہ صرف لاہور شہر کے لئے بلکہ پورے پاکستان کے لئے ایک نیا تجربہ ہے۔ قینچی امرسدھو سے میٹروبس منصوبہ گجومتہ تک جاتا ہے اور اس پورے ٹریک پر پبلک ٹریفک کے سڑک کے اطراف جانے کے لئے شروع سے آخر تک کوئی یوٹرن نہیں دیا گیا۔ قینچی امرسدھو سے گجومتہ تک بڑی گنجان آبادی ہے لہٰذا اس آبادی کے لوگوں کو اگر کسی ایمرجنسی یا ضرورت کی بناءپر جنرل ہسپتال یا قینچی کی طرف آنا مقصود ہو تو انہیں ٹریفک قوانین کے مطابق پہلے تو گجومتہ تک جانا ہو گا اور پھر وہاں سے یو ٹرن کے ذریعے واپس اپنی منزل تک پہنچنے کے لئے کم از کم 15 کلومیٹر تک کا فالتو سفر طے کرنا پڑے گا جوکہ نہ صرف وقت اور ایندھن کے ضیاع کا باعث ہو گا بلکہ ٹریفک کے باعث بسا اوقات کسی کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ بھی بن سکتا ہے۔ مزید براں اس مہنگائی کے دور میں رکشے‘ ٹیکسیوں پر سفر کرنے والے لوگوں کے لئے بھی اضافی اخراجات اور پریشانی کا باعث ہو گا۔ یہی مسئلہ سڑک کے دوسری جانب کے مکینوں کو لاحق ہے۔ سابق خادم اعلیٰ جو ایک مرتبہ پھر خادم بن رہے ہیں سے گزارش ہے کہ عوام کو اس پریشانی سے نکالنے کے لئے قینچی امرسدھو سے گجومتہ تک کم از کم تین یو ٹرن سڑک کے اطراف جانے کے لئے حلف اٹھاتے ہی بنوا دیں۔ آپ کا ایک اور عزیم الشان منصوبہ آشیانہ سکیم بھی فیروز پور روڈ کے اس پورے حصے کے عین وسط میں ہے۔ لہٰذا ایک یو ٹرن ایمرجنسی بنیادوں پر یہاں بن جائے تو دوطرفہ آبادی کے مکینوں کو کسی حد تک ذہنی ریلیف مل جائے گا۔(اختر علی لاہور)

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...