سرینگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سکیورٹی فورسز نے کل جماعتی حرےت کانفرنس کے قائدےن سےد علی گےلانی ، مےر واعظ عمرفاروق کو اےک بار پھر نظر بند کر دےا جبکہ سری نگر مےں علی گےلانی کے گھر کا محاصرہ کر لےا گےا اور دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو بھی حریت سربراہ سید علی گیلانی کی خبرگیری کیلئے ملاقات سے روک دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق حریت کانفرنس(ع) نے 21مئی کو مرحوم میرواعظ محمد فاروق اور مرحوم خواجہ عبدالغنی لون کی برسیوں کے موقعہ پر عیدگاہ چلو کی کال دے رکھی تھی تاہم دو دن قبل ہی انتظامیہ نے میرواعظ عمر فاروق کو ان کے رہائشی گھر واقع نگین میں نظر بند کر دیا ۔ ادھر انتظامیہ نے عوامی مجلس عمل کی طرف سے خانیار میں دونوں رہنماﺅں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک روزہ سمینار منعقد کرنے کی اجازت بھی نہیں دی۔ دوسری طرف دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی گزشتہ روز حریت سربراہ سید علی گیلانی کی خبرگیری کیلئے ان کی رہائش گاہ پہنچیں تاہم وہاں موجود بھارتی پولیس اہلکاروں نے شدید بحث و تمحیص کے باوجود انہیں سید علی گیلانی سے ملنے نہیں دیا۔ آسیہ اندرابی کا کہنا ہے کہ گیلانی کی رہائش کو ایک پولیس چھاونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور مجھے علی گیلانی سے ملاقات کے لئے ان کے گھر کے اندر بھی نہیں جانے دیا گیا حالانکہ گیلانی سے ملنے کا مقصد سیاسی نہیں تھے وہ ان کی خبر گیری کیلئے ان سے ملنے آئیں۔آسیہ اندرابی کا کہنا تھا کہ سیدعلی گیلانی کے گھر کو گوانتانامو جیل سے بھی بد تر بنا دیا گیا ریاستی حکومت کے یہ ظالمانہ ہتھکنڈے گیلانی جیسے مرد آہن کے حوصلوں اور موقف میں رتی برابر تبدیلی پیدا نہیں کر سکتے اور حکومت کو منہ کی کھانی پڑے گی ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے محبوب رہنما کی قید کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔