شام : سکیورٹی فورسز نے باغیوں کے گڑھ ”قیصر کا “ گھیراﺅ کر لیا‘ بمباری سے 22 ہلاک

دمشق/ واشنگٹن (این این آئی) شام کی سرکاری فورسز نے باغیوںکے گڑھ تصور کیے جانے والے علاقے قصیر کا کا گھیرا ﺅ کر لیا جبکہ حکومتی فورسز کے فضائی حملوں میں 22 افراد ہلاک ہو گئے ۔بر طانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لبنان سے تعلق رکھنے والے سنی شدت پسند لڑائی میں باغیوں کا ساتھ دے رہے ہیں جبکہ حزب مخالف کا کہنا ہے کہ حکومتی فورسز کے ساتھ لڑائی میں لبنان کی شدت پسند تنظیم حزب اللہ کے جنگجو بھی شامل ہیں۔شام کے صدر بشار الاسد کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے اعلان کے بعد لڑائی میں شدت آ گئی ہے۔گزشتہ کئی دونوں سے سرحدی علاقے قصیرکا میں باغی محصور ہیں اور دونوں اطراف سے شدید لڑائی جاری ہے۔ سرگرم افراد کا کہنا ہے کہ اتوارکی صبح شدید بمباری کی گئی ۔ قصیر کا کے علاقے میں حکومت اور باغیوں دونوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ حکومت کو قصیر میں دوبارہ قبضہ ملنے سےساحلی علاقے اور دارالحکومت دمشق کے راستوں پر کنٹرول مل سکتا ہے۔قبل ازیں شام کے مسئلے پر امریکہ اور روس کی جانب سے امن کانفرنس کے اعلان کے بعد صدر بشار الاسد نے ارجنٹائن کے اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ کانفرنس میں دہشت گردوں کو ہتھیاروں اور رقم کی فراہمی روکنے پر غور کیا جائے گا۔انھوں نے اقتدار سے علیحدگی کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کپتان کبھی بھی جہاز نہیں چھوڑتا اور آئندہ سال ملک میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ہی ان کی قسمت کا فیصلہ ہو گا۔ادھر امریکی محکمہ خارجہ نے حکومتی فورسز کی جانب سے قصیر کے علاقے میں پمفلیٹ کی تقسیم پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پمفلٹ میں باغیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ ہتھیار نہ ڈالنے پر وہ حملے کی زد میں آ سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن