موچھ (نامہ نگار) دہشت گردی ایک قومی ناسور بن چکی ہے پہلے میرا اکلوتا بیٹا شبیر بلور، پھر میرا حقیقی بھائی بشیر بلور اور 16 اپریل کو یکہ توت پشاور کے خودکش دھماکہ میں آپ کے علاقہ کے میرے دو محافظ دلدار خان اور اطرہ باز خان سمیت 19 افراد جاںبحق ہو چکے ہیں حالانکہ ہم نے کسی کا بھی کچھ نہیں بگاڑا جب تک بچانے والا ہمارا محافظ ہے تو ہمارا کوئی بال بھی بیکا نہیں کر سکتا موضع محمدیاروالہ مرکز موچھ کے میرے یہ دونوں محافظ بہت بہادر، دلیر، جانثار اور وفادار تھے۔ میں ہمیشہ رب کی رضا پر راضی رہا۔ ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر غلام احمد بلور نے ایس پی ریلوے راولپنڈی الفت علی اور ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ منور شاہ کے ہمراہ شہید ہونے والے اپنے دونوں محافظوں کے گھر موضع محمدیاروالہ آ کر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد معززین علاقہ اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے دونوں بیوگان کے سر پر دست شفقت رکھتے ہوئے انہیں اپنی بیٹیاں قرار دے کر اپنی جیب سے مالی امداد دینے کے ساتھ پیش کئے گئے مطالبات تسلیم کرنے اور دیگر مراعات دلوانے کی یقین دہانی کرا ئی ایس پی ریلوے الفت علی اور ڈی ایس پی منور شاہ نے کہا کہ پولیس پیکیج کے تحت پہلے بیوگان کو پانچ پانچ لاکھ روپے کی ادائیگی کی جا چکی ہے اب 180 دن کے بقایا جات اور جی پی فنڈ کے بل بھی بن چکے ہیں بیوگان کو میانوالی میں مکانات کی فراہمی، پولیس شہدا پیکیج کے تحت تاحیات پنشن کی فراہمی اور بیوگان یا بھائیوں کو ملازمت کی فراہمی بھی انشااللہ جلد کر دی جائے گی بعدازاں غلام احمد بلور نے قبرستان میاں ملوک شاہ موچھ میں دونوں محافظوں کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی۔
موچھ: دہشت گردی قومی ناسور بن گئی، غلام بلور، جاں بحق محافظوں کے گھر جا کر تعزیت
May 20, 2013