غزالہ فصیح
برائےڈل کیٹےور ویک کا شمار رحجان ساز شوز میں ہوتا ہے ۔عروسی ملبوسات کے فیشن کو شوبز کے گلیمر کے ساتھ پیش کرنے کا انداز جو اس کے ذریعے شروع ہوا اب ایک روایت بن چکاہے۔حال ہی میں سٹائل360 کے زےر اہتمام کراچی کے ایکسپو سنٹر میں منعقد تین روزہ برائےڈل فےشن شوز بھی توجہ کا مرکز بنے رہے ۔پاکستان کے معروف ڈرےس ڈیزائنرز کے ساتھ چند نئے ڈرےس ڈیزائنرز نے اپنا انتخاب پیش کیا ۔ٹاپ ماڈلز کے علاوہ فلم اور ٹٰی وی کی شخصیات نے شو اسٹاپر کی حیشیت سے شو میں رنگ بھرے مختلف اسٹارز نے اپنی پرفارمنس سے رنگ جمایا ۔پہلے روزٹی وی اداکارہ مہوش حیا ت نے انتہائی مشاق رقاصہ کی مانند پرفارمنس سے خوب داد سمیٹی ،جبکہ آخری روز فلمسٹار نور نے اپنے مخصوص فلمی اسٹائل میں ڈانس کیا ا±ن کے ساتھ حسن رضوی کا جوڑ پسند کیا گیا۔شوبز کی جن مشہور شخصیات نے اسٹیج کو چکاچوند بخشی ا±ن میں زیبا بختیار ،عتیقہ اوڈھو،عائزہ خاں ،ماریہ واسطی ،شیری،ژالے سرحدی ،عالیہ امام اور اعجاز اسلم ،فیصل قریشی ،شمعون عباسی ،معمر رانا شامل تھے ۔
فیشن ویک کا آغاز خوبصورت سجے ہوئے ریڈکارپٹ سے ہوا جہاں پاکستانی فیشن اور انٹر ٹینمنٹ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ شومیں سب سے پہلے مشہور ڈرےس ڈیزائنر امیر عدنان نے اپنا انتخاب پیش کیا ۔ اُن کے بعد آمنہ یاسمین کے عروسی انتخاب کو پیش کیا گیا۔ آمنہ یاسمین کے کھلتے ہوئے رنگوں اور جدید انداز کو نہایت پسند کیا گیا۔اسکے بعد پاکستان ٹیلی وژن انڈسٹری کی خوبصورت اداکارہ مہوش حیات نے اپنی خصوصی پرفارمنس کے ذریعے ناظرین سے خوب داد وصول کی۔شام کا تیسرا انتخاب عروسی ملبوسات کی مشہور ڈرےس ڈیزائنر ثناءعباس کا تھا۔ مکیش‘ زردوزی اور ریشم سے سجے ہوئے اُن کے خوبصورت ملبوسات کو ناظرین نے بہت سراہا۔ شام کا اختتام ڈیزائنر زینب چھوٹانی نے اپنے انتخاب ”شہنائی“ سے کیا۔ زینب چھوٹانی کا انتخاب مہندی سے لے کر ولیمے تک کی تقریبات کا عکاس تھا۔
پینٹین برائیڈل کیٹیور ویک کے رات کے شو کی شروعات ککی کونسپٹ سے کی گئی جس میںجدیدیت کے ساتھ ساتھ پاکستانی روایات کوبھی مد نظر رکھا گیا تھا۔ ککی کونسپٹ کے بعد فیشن انڈسٹری کی مایہ ناز ڈیزائنر ٹینا درانی نے اپنے ملبوسات کی نمائش کی ۔ اُن کے رنگوں کے انتخاب کو بہت پسند کیا گیا جس کے بعد مہوش حیات نے اپنی دوسری پرفارمنس سے ناظرین کو محظوظ کیا۔
اپنے منفرد ڈیزائنز سے ناظرین کو چونکا دینے والے نومی انصاری نے پینٹین برائیڈل کیٹیور ویک کے پہلے دن کا اختتام کیا۔ نومی انصاری کا انتخاب ”عشق“ روایت اور جدیدیت کا خوبصورت امتزاج تھاجس کے کھلتے رنگوں اور منفرد ڈیزائنز نے شائقین سے خوب داد وصول کی۔نومی جب خود ریمپ پر آئے تو ا±ن پر پھول برسائے گئے۔
دوسرے دن نئے ابھرتے ہوئے ڈیزائنر ظہیر عباس نے ”جشن جاناں“کے نام سے انتخاب پیش کیا۔ ظہیر عباس کے رنگوں کے انتخاب اور منفرد کام کو شائقین نے بہت سراہا۔ ان کے بعد سومل ہالیپوٹو کے انتخاب کی نمائش کی گئی۔ پہلی بار پینٹین برائیڈل کیٹیور میں شرکت کرنے والی سومل کا انتخاب ”رونق“ پاکستانی روایات کو مدنظر رکھ کر تخلیق کیا گیا تھا۔ مشہور ڈیزائنر عظمی بابر نے ریفلیکشنز (Reflections )کے عنوان سے انتخاب پیش کیا یہ پاکستانی شادی بیاہ کے تمام مواقعوںکی بہترین عکاسی کرتا نظر آیا۔ ان کے انتخاب میں مہندی سے لے کر ولیمے تک تمام تقریبات کے لئے خصوصی ملبوسات تیار کئے گئے تھے۔ شام کا آخری انتخاب رانی امان نے پیش کیا۔ ان کے انتخاب میں سرخ‘ گلابی‘ سبز اور سنہری رنگوں کا خوبصورتی سے استعمال کیا گیا تھا جسے ناظرین نے خوب سراہا۔
میک آرٹسٹ صبا انصاری نے خصوصی ”ہیئر اینڈ میک اپ“ شو پیش کیا جس میں نت نئے ہیئر اسٹائلز سے ناظرین کو محظوظ کیا گیا۔ جس کے بعد ”فیشن پاور ہاﺅس“ کے عنوان سے پاکستان کے معروف اور نامور ڈیزائنرز پر مشتمل گروپ کے انتخاب کو پیش کیا گیا۔ اس گروپ میں علی ذیشان ‘ ثناءسفیناز‘ کامیار روکنی‘ نکی نینا‘ایلان‘آصفہ نبیل‘ شمائل انصاری اور عمر سعید جیسے نامور نام شامل تھے۔فیشن پاور ہاﺅس کے بعد یاسمین زمان کے عروسی ملبوسات کی نمائش کی گئی۔ ان کے ملبوسات مغل دور کی بہترین عکاسی کر رہے تھے جس میں آری اور زردوزی کا خوبصورتی سے استعمال کیا گیا تھا۔ فراز منان نے اپنا انتخاب ”استنبول“ کے نام سے پیش کیا جس کے خوبصورت رنگ ‘ منفرد اور جدید انداز شائقین کے دلچسپی کا مرکز بنے رہے۔
تیسرے دن کی ابتداءمفراح رنگ برنگے انتخاب سے ہوئی ۔،آصفہ اور نبیل نے اپنے کام کی خوبصورت جھلک دکھائی ۔تبسم مغل نے اپنا شاہانہ انداز بڑی شان وشوکت سے پیش کیا ۔نداآزور کے ملبوسات نے بھی خوب داد سمیٹی ۔نعمان آفریں کا انتخاب بھی خوب رہا ۔اسکے بعد دیپک پروانی کے ملبوسات میں ماڈلز جب اسٹیج پر آئیں تو گویا رنگ ونور کی برسات ہوگئی ایک سے بڑھ کر ایک ڈیزائن ،سنہری ،روپہلی اورسلور کامدانی سے سجا کر پیش کیا گیا ۔منفر د ،خوبصورت اور شاہانہ انداز کے دیپک پروانی کے ملبوسات کو شائقین نے کھڑے ہوکر داد دی ۔جب تک دیپک اسٹیج پر رہے تالیوں کا شور نہیں تھما۔اس کے بعداداکارہ نور اور حسن رضوی نے اپنی دھماکے دار پرفارمنس سے حاضرین کو محظوظ کیا ۔شو کا اختتام حسن شہریار کے انتخاب پر ہوا اور hsyنے حقیقی معنوں میں میلہ لوٹ لیا ۔پہلے ایک سے بڑھ کر ایک رنگین اور آخر میں سفید ملبوسات پر انھوں نے تخلیق کا حسن بکھیر دیا ۔ا±ن کا بھی پھولوں سے استقبا ل کیا گیا ، آتش بازی کے مظاہرے اور تالیوں کے شور میں شو اور برائےڈل ویک کا اختتام ہوا۔ اس فیشن ویک کی کوریوگرافی کے فرائض پاکستان کے نامور ڈیزائنر حسن شہریار یاسین نے انجام دئیے