جنوبی کورین صدر نے پُرنم آنکھوں سے بحری جہاز حادثے کی ذمہ داری قبول کر لی

 سیو ل (آن لائن،اے پی پی)جنوبی کوریا کی صدر پارک گن ہائی نے پُرنم آنکھوں کے ساتھ اپنی حکومت کی جانب سے گزشتہ ماہ ہونے والے بحر ی  جہاز کے حادثے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے  قوم سے معافی مانگ لی جبکہ  انہوں نے قومی کوسٹ گارڈ کا ادارہ    بھی  تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا ۔صدر پارک گن  نے ٹیلی وژن پر خطاب میں اعلان کیا ہے کہ فیری کے حادثے کے بعد مدد فراہم کرنے میں ناکام رہنے پر قومی کوسٹ گارڈ کا ادارہ ختم کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا: ’’میں نے کوسٹ گارڈ تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘انہوں نے کوسٹ گارڈ کی جانب سے حادثے کے فورابعد کی گئی کارروائیوں کا بھی خصوصی تذکرہ کیا اور حادثے کا شکار ہونے والے رشتے داروں کی ان شکایات کو تسلیم کیا کہ بہتر امدادی کارروائیوں کے نتیجے میں مزید زندگیاں بچائی جا سکتی تھیں۔پارک گن ہے نے مزید کہا کہ کوسٹ گارڈ کی تفتیشی ذمہ داریاں پولیس کو دے دی جائیں گی جبکہ سمندری گشت کا کام نئی تشکیل کردہ وزارتِ قومی تحفظ کے سپرد کیا جائے گا۔امدادی کارروائیوں اور فیری میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے میں کوسٹ گارڈ کی ناقص کارکردگی پر اسے عوام کی جانب سے زبردست تنقید کا سامنا رہا ہے۔ سولہ اپریل کے اس حادثے کے نتیجے میں تین سو سے زائد افراد ہلاک یا لاپتہ ہوئے جن میں سے بیشتر ہائی اسکول کے بچے تھے۔پارک گن ہے کا کہنا تھا: ’’صدر کی حیثیت سے میں جنوبی کوریا کے عوام کی حفاظت اور زندگیوں کے لیے ذمہ دار ہوں، اس لیے میں اس دْکھ پر دلی معذرت چاہتی ہوں جو عوام نے جھیلا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ اس حادثے پر ناقص ردِ عمل کی ذمہ داری بالآخر مجھ پر عائد ہوتی ہے۔وہ یہ کہتے ہوئے جھک گئیں۔ خبر رساں ادارے کے مطابق فیری کے حادثے کے بعد پاک کی مقبولیت کا گراف نیچے آیا ہے۔ اس حادثے پر وہ بارہا دْکھ کا اظہار کر چکی ہیں تاہم پیر کو ان کی جانب سے سامنے آنے والے معذرت پر مبنی بیان میں انہوں نے پہلی مرتبہ براہ راست ذمہ داری قبول کی ہے۔حادثے کے بعد جنوبی کوریا کی بحری ٹریفک سروس اور عملے کے درمیان ہونے والی بات چیت کے تحریری ریکارڈ سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ فیری کا عملہ آخری لمحات میں بدحواسی کا شکار ہو گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن