واشنگٹن‘ بیجنگ (نوائے وقت رپورٹ) امریکی محکمہ انصاف کے مطابق امریکہ کے قومی راز چرانے کے الزام میں مقدمہ درج کرکے 5 چینی فوجیوں پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے چینی فوجیوں پر سائبر جاسوسی کی فرد جرم عائد کرنے پر امریکہ سے احتجاج کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بے بنیاد الزامات سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو ٹھیس پہنچے گی۔ امریکی ادارہ انصاف نے چین کے فوجی اہلکاروں کے خلاف سائبر جاسوسی کے الزامات پر مقدمہ درج کر لیا۔بی بی سی کے مطابق یہ اپنی نوعیت کا پہلا ایسا مقدمہ ہے۔امریکی اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر کا کہنا ہے کہ ہیک کرنے کی مبینہ کوششیں ’خاطر خواہ‘ تھیں اور ان کوششوں کے خلاف ’جارحانہ ردِعمل‘ کی ضرورت تھی۔امریکی پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ چینی فوجی اہلکاروں نے پانچ کمپنیوں اور لیبر یونین کے کمپیوٹر ہیک کر کے تجارتی راز اور داخلی دستاویزات چوری کئے۔پیر کے روز واشنگٹن میں ایرک ہولڈر نے کہا کہ ’امریکی اہداف پر سائبر حملے کرنے کی کوشش میں کسی ریاستی عناصر‘ کے خلاف فردِ جرم عائد کرنے کا یہ پہلا موقع ہے۔انہوں نے امریکی اہداف کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ ہیک کرنے کی یہ کوششیں ویسٹنگ ہاؤس الیکٹرک، یو ایس سٹیل، ایلکویا انکورپوریٹڈ، الیگنی ٹیکنالوجیز، سولر ورلڈ اور ایو ایس سٹیل ورکرز یونین کے خلاف کی گئیں۔امریکی ریاست پینسلوینیا کی ایک عدالت میں امریکی حکومت نے پانچ چینی افراد کے خلاف فردِ جرم عائد کی ہے اور یہ تمام افراد چینی فوج کے یونٹ 61398 سے تعلق رکھتے ہیں۔