اسلام آباد (این این آئی ) سینیٹ ہائو س کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ صابر علی بلوچ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا جس میں پارلیمنٹ لاجز اور پرانے ایم این اے ہاسٹل میں مختلف کیٹگریز کے فیملی سوٹس، سرونٹ کوارٹرز کی مرمت کے لئے دونوں ایوانوں کے فنڈز میں سے اخراجات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کے علاوہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ممبران کی پارلیمنٹ لاجز میں رہائش گاہوں پر 1/3 اور 2/3 کوٹے پر عمل درآمد اور پارلیمنٹ لاجز میں پرانی جگہ سے بیسمنٹ میں ڈسپنسری کی منتقلی کے معاملات زیر بحث آئے۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر صابر علی بلوچ نے سی ڈی اے افسران کو ہدایت دی کہ پارلیمنٹ لاجز میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ممبران کے رہائشی کوٹہ پر سختی سے عمل کیا جائے اور کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں سینیٹ کے 15 ممبران کی رہائش کا کوٹہ ہے صرف ایک سینیٹر کو رہائش گاہ الاٹ ہوئی ہے اور مستعفی ہونے والے سینیٹر کی رہائش گاہ ایم این اے کو الاٹ کر دی گئی ہے۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر صابر علی بلوچ نے کہا کہ آج ہی تین سینیٹرز کو الاٹمنٹ لیٹر جاری کئے جا رہے ہیں۔ سی ڈی اے کل تک ہر حال میں قبضہ دے زیادہ تر سینیٹر سرکاری رہائش گاہوں کی بجائے کرائے پر رہ رہے ہیں۔ سینیٹر لالہ عبدالرئوف 12 سو روپے روزانہ ادا کر کے بلوچستان ہائوس میں رہائش پذیر ہیں اور سینٹر مشاہد اللہ خان کو بھی رہائش گاہ نہیں دی گئی۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی مشترکہ کمیٹیوں کے اجلاس کے فیصلے کے تحت 15 سینیٹر کو پارلیمنٹ لاجز میں رہائش گاہیں ملنی چاہئیں۔ اجلاس میں سینیٹرز کلثوم پروین، کرنل (ر) طاہر مشہدی، حسیب خان کے علاوہ ممبر انجینئرنگ، ڈائریکٹر پارلیمنٹ لاجز، ڈی جی ورکس اور ای ڈی پولی کلینک نے شرکت کی۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر اور سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے مشترکہ اجلاس کے فیصلوں کی سی ڈی اے پابند ہے اور کہا کہ طے شدہ فارمولے کے مطابق ممبران سینیٹ اور قومی اسمبلی کو الاٹمنٹ کی جائے۔ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے کی عدم شرکت پر سخت ناراضگی اور برہمی کا اظہارکیا گیا اور اراکین کمیٹی نے متفقہ قرار دیا کہ کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد کے پابند چیئرمین سی ڈی اے ہی خود اجلاس میں موجود نہیں جس پر سی ڈی اے کے اعلیٰ افسران نے آگاہ کیا کہ چیئرمین سی ڈی اے وزیراعظم کے ساتھ اجلاس میں شریک ہیں۔