بھارت صلاح الدین کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں ڈلوانے کیلئے سرگرم، اقوام متحدہ سے رجوع کا فیصلہ

نئی دہلی+سرینگر(اے این این) بھارت نے متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین اور حزب المجاہدین کے سپریم لیڈر سید صلاح الدین کانام دہشتگردوں کی عالمی فہرست میں ڈلوانے کے لئے اقوام متحدہ سے رجوع کرنے کی تیاری شروع کر دی، بھارت سید صلاح الدین پر داؤد ابراہیم کی طرح کی پابندیوں کا خواہش مند ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کے خلاف اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹانے کی تیاری میں ہے تاکہ ان کے اثاثوں کو منجمد کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر سفری پابندیاں بھی عائد کی جاسکیں ۔ صلاح الدین کے خلاف چارج شیٹ دائر کر کے قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے)نے مراسلہ تیار کر کے وزارت خارجہ کو بھیج دیا ہے جو اس کو اقوام متحدہ کے سامنے پیش کرے گی ۔ دوسری جانب مقبوضہ جموں کشمیرمیں لشکر طیبہ کو بدنام کرنے کیلئے بھارت کی خفیہ ایجنسیاں سرگرم ہوگئیں ،لشکر طیبہ کے نام پر لوگوں سے پیسے بٹورنے کیلئے کارندے رکھ لیے ۔ مقبوضہ جموں کشمیر کے دیگر علاقوں کی طرح سرینگر،سوپور اور پٹن میں مظفر اقبال عرف موزا مولوی نامی ایک شخص لوگوں سے لشکر طیبہ کے نام پر پیسے بٹور رہاہے ۔لشکر طیبہ کے ترجمان نے عوام کو خبردار کیاہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں لشکر طیبہ کے نام پر کشمیری عوام کو گمراہ کررہی ہیں ۔ایسے کسی بھی فرد کا لشکر طیبہ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ادھر جموں میں مسلمانوں کے خلاف مسلح ہندو انتہا پسندوں کی ویلج ڈیفنس کمیٹی کے ممبران کا گوجر خاندان پر حملہ، ایک شخص زخمی ہوگیا، پولیس کا مقدمہ درج کرنے سے انکار۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مصر کے سابق صدر محمد مرسی اور دوسرے اسلام پسند رہنمائوں کو سزائے موت سنائے جانے پر زبردست افسوس اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی جمہوریت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے اور اس کو عدلیہ کی دہشت گردی کے سوا کوئی نام نہیں دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی اور جمہوری ممالک کی اس معاملے پر خاموشی انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے اور اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ او آئی سی ایک بے جان ادارہ ہے اور دنیا کے بڑے بڑے جمہوری ممالک دوہرے معیار اور دوعملی کا شکار ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...