ہاکستان اور زمبابوے کے درمیان سیریز کا آغاز جمعے سے ہونے جا رہا ہے
زمبابوے کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز اسکواڈ میں نئے چہروں کیساتھ ساتھ بہت سے پرانے چہرے نظرآئیں گے،سابق کپتان شعیب ملک اور محمد سمیع ٹیم کا حصہ ہیں، سیالکوٹ سٹالینز کے کپتان شعیب ملک کی ٹیم میں شمولیت سمجھ سے بالاتر ہے، شعیب ملک آخری بار گذشتہ سال بنگلہ دیش میں کھیلے گئے آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں کھیلے تھے،سپر ایٹ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں ان کی پرفارمنس غیر تسلی بخش تھی ،اس پر ان کا اسکواڈ میں حصہ بننا دال میں کچھ کالا کے مترادف ہے،
شعیب ملک کو ناقص کارکردگی اور کپتانی کیلئے سیاست کرنےکے الزامات پر قومی ٹیم سے خارج کیا گیا تھا،اب دو بارہ ان کا ٹیم میں شامل ہونا قیاس آرائیوں کوہوادے رہا ہے ،چونتیس سالہ فاسٹ بالر محمد سمیع پر بھی قسمت کی دیوی مہربان ہوگئی،انہوں نے آخری مرتبہ پاکستان کی نمائندگی دو ہزار بارہ کے دورہ سری لنکا میں کی تھی ،وہ اب تک پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں دس وکٹیں حاصل کرچکے ہیں ، ادھرسیلیکشن کمیٹی نے نوجوان کھلاڑیوں احمد شہزاد اور عمر اکمل کو کارکردگی دکھانے کا ایک اور موقع دیا ہے،ورلڈ کپ 2015میں ٹیم کی پرفارمنس سے متعلق ہیڈکوچ وقاریونس نے رپورٹ دی تھی کہ احمد شہزاد اورعمراکمل کا رویہ درست نہیں ،انہیں کم ازکم ایک سال تک ٹیم میں شامل نہ کیا جائے، تاہم سیلیکشن کمیٹی نے کوچ کی بات بات سنی ان سنی کردی ،احمد شہزاد بنگلہ دیش کیخلاف ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھی فلاپ ہوگئے،عمر اکمل بھی سپر ایٹ ٹورنامنٹ میں اکا دکا میچوں کے علاوہ کوئی کمال نہ دکھا سکے جبکہ کیچز ڈراپ کرنے کی روایت بھی برقرار رکھی ،
کوچ ڈیو واٹمور پاکستان ٹیم کی خامیاں خوب جانتے ہیں جس سے زمبابوے کو کافی فائدہ پہنچ سکتا
ڈیو واٹمور دو ہزار بارہ سے دو ہزار چودہ تک پاکستانی ٹیم کے کوچ رہے،ان کے دور میں قومی ٹیم نے کئی کامیابیاں سمیٹی،،پاکستان نے ایشیا کپ ان ہی کے دور کوچنگ میں جیتا، اب وہ زمبابوے ٹیم کی کوچنگ کررہے ہیں، واٹمور قومی کھلاڑیوں کی خوبیوں اور خامیوں سے بخوبی واقف ہے،کس کھلاڑی کو کس طرح قابو کرنا ہے،ڈیو واٹمور بخوبی جانتے ہیں ،زمبابوے کے کھلاڑی بھی واٹمور سے حاصل ہونے والی معلومات پر انحصار کررہے ہیں،دیکھنا ہوگا گھر کا بھیدی لنکا ڈھانے میں کامیاب ہوتا ہے یا ناکام