اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ نے ای او بی آئی کے مستقبل اور پنشنرز سے متعلق حکومت سے اٹارنی جنرل کے توسط سے واضح موقف طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جون تک ملتوی کردی ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بتائے کہ ای او بی آئی کے ادارے کو رکھنا ہے یا اسے اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبوں کے حوالے کرنا ہے، اگر ادارہ وفاق کے پاس ہی رہے گا تو پھر پنشن کا معاملہ حل کرنا پڑے گا۔ چیئرمین ای او بی آئی نے خود عدالت کو بتایا کہ ادارے کو 5 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے، ادارے کی آمدن 15ارب اور خرچہ 20 ارب روپے ہے، ادارے کے پاس دستیاب فنڈز 2027تک ختم ہو جائیں گے۔ مالی مسائل کے باعث پنشن میں مزید اضافہ کرنا ممکن نہیں رہے گا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ای او بی آئی کے بارے وفاقی حکومت کو فیصلے کرنے میں آئینی رکاوٹوں کا سامنا ہے، اٹھارویں ترمیم کے تحت یہ اب صوبوں کا معاملہ ہے لیکن خیبر پی کے اور بلوچستان نے اسے وفاق کے پاس رہنے کے حق میں اپنی اپنی اسمبلیوں سے قراردادیں منظور کی ہیں۔
وفاقی حکومت بتائے ای او بی آئی پاس رکھنا ہے یا صوبوں کو دینا ہے: جسٹس ثاقب
May 20, 2016