لندن (بی بی سی) ایک رپورٹ کے مطابق مچھر دنیا کا خطرناک ترین جانور ہے ہر سال تقریباً سات لاکھ 25 ہزار افراد مچھر سے پیدا ہونیوالی بیماریوں سے ہلاک ہوتے ہیں۔ صرف ملیریا 20 کروڑ افراد کو متاثر کرتا ہے جن میں سے اندازاً چھ لاکھ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ مچھر ڈینگی بخار، زرد بخار اور دماغ کی سوزش کا باعث بھی بنتے ہیں۔ دوسرے نمبر پر سانپ ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال تقریباً سات لاکھ 25 ہزار افراد مچھر سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے ہلاک ہوتے ہیں۔ صرف ملیریا 20 کروڑ افراد کو متاثر کرتا ہے جن میں سے اندازاً چھ لاکھ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ مچھر ڈینگی بخار، درد بخار اور دماغ کی سوزش کا باعث بھی بنتے ہیں۔ دوسرے نمبر پر سانپ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سانپ سالانہ 50 ہزار افراد کی موت کا سبب بنتے ہیں۔ دنیا کا سب سے زہریلا سانپ انلینڈ ٹائیپن ہے جو ویسٹرن ٹائیپن بھی کہلاتا ہے۔ اس کے زہر سے انسان کی 45 منٹ کے اندر موت واقع ہو سکتی ہے۔ کتے کا نمبر تیسرا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق بھارت میں 20 ہزار ہلاکتوں سمیت باﺅلے کتے سے دنیا بھر میں 25 ہزار اموات ہوتی ہے، خون چوسنے والی مکھی سے 10 ہزار، مگرمچھ سے ایک ہزار اور دریائی گھوڑوں کے باعث ہر سال اموات500 ہیں۔
اموات