اسلام آباد (آن لائن) پبلک اکائونٹس کی سب کمیٹی نے سی ڈی اے میں 9 ارب روپے سے زائد کے گھپلوں اور بے ضابطگیوں پر چیرمین سی ڈی اے سے 3 جون کو رپورٹ طلب کر لی ہے۔ کمیٹی نے مارگلہ اور شہزاد ٹائون میں 27کروڑ روپے سے زائد مالیت کے 19پلاٹوں کی فراڈ الاٹمنٹ کینسل کرنے اور بورڈ ممبران کے خلاف کاروائی نہ کرنے پر چیئرمین سی ڈی اے کی سرزنش کرتے ہوئے تمام تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔کمیٹی نے نیب حکام کو بھی سی ڈی اے سے متعلق کرپشن کے کیسز کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سب کمیٹی کے اجلاس میں آڈیٹرحکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سی ڈی اے حکام دو سال قبل پبلک اکائونٹس کمیٹی کی جانب سے مارگلہ ٹائون اور چک شہزاد میں27کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کے 19پلاٹوں کی بوگس الاٹمنٹ کے آڈٹ اعتراضات پر سی ڈی اے حکام کو تمام پلاٹوں کی الاٹمنٹ کینسل کرنے اور کیس کو نیب کے حوالے کرنے اور سی ڈی اے کے جس بورڈ نے یہ الاٹمنٹ کی تھی اس کے خلا ف کارروائی کی ہدایت کی تھی مگر ابھی تک ان ہدایات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔کمیٹی کے رکن میاں عبدالمنان نے کہاکہ مارگلہ ٹائون اور چک شہزاد میں جن شرفاء کو پلاٹ الاٹ کئے گئے ہیں ان کے نام کمیٹی کے سامنے پیش کئے جائیں تاکہ معلوم ہوسکے کہ اس کرپشن میں کس کس کے نام ہیں انہوں نے کہاکہ پی اے سی نے بورڈ ممبران کے خلاف کاروائی کے احکامات کئے تھے ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔کمیٹی کے چیئرمین نے کہاکہ نیب کے پاس کیس چلے جانے سے ادارہ بری الذمہ نہیں ہو جاتا ہے۔ انہوں نے نیب حکام سے بھی دریافت کیا کہ اس کیس کے بارے میں کیا پیش رفت ہوئی ہے کمیٹی نے چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ راول ٹائون اور چک شہزاد میں الاٹ ہونے والے پلاٹوں کی الاٹمنٹ فوری طور پر کینسل کی جائے جن افراد کو یہ بوگس پلاٹ الاٹ ہوئے ہیں ان کے نام فراہم کئے جائیں۔
پی اے سی سب کمیٹی نے سی ڈی اے میں 9 ارب سے زائد کے گھپلوں کی رپورٹ طلب کر لی
May 20, 2016