جاسوسوں کی سزا پر عالمی عدالت سماعت نہیں کرسکتی ‘ شاہ اویس نورانی

May 20, 2017

کراچی( خصوصی رپورٹر)جمعیت علماءپاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ یاناکنونشن کےمطابق جاسوسوں کوسزا پرعالمی عدالت سماعت نہیں کرسکتی اس لیے بھارت کی جانب سے کلبھوشن کی پھانسی رکوانے کی درخواست پر پاکستان کا فریق بن جانا بنتاہی نہیں ہے،،کلبھوشن کا معاملہ ملکی سلامتی کا معاملہ ہے، کلبھوشن یادیو ہی وہ شخص ہے جس نے امریکہ اور افغانستان سمیت دیگر ممالک میں پاکستان کے خلاف کام کرنے والی بھارتی ایجنسیوں کو بلوچستان پر فیڈ دی اور اپ ڈیٹ کی،گزشتہ کئی سال پاکستان میں ہونے والی لسانی، فرقہ ورانہ، اور ملک دشمنی پر مبنی تمام سرگرمیوں کا ماسٹر مائنڈ یادو ہے،یہ شخص پاکستان سے زندہ نہیں جانا چاہیے،ہم اس بات پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے ہیں کہ کوئی ہمارے ملک میں دہشت گردی کی پناہ گاہیں بنائے اور عالمی ادارہ کہے کہہ اسے چھوڑ دیا جائے،بھارتی جاسوس کے کیس عالمی عدالت کے سپرد کرنے پر رد عمل دیتے ہوئے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ یادو کے معاملے پر عالمی عدالت میں فریق بننا حکومت کی مجرمانہ غلطی ہے،جس جاسوس نے پاکستان کے تین صوبوں میں دہشت گردی کروائی اور بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کو تربیت اور پیسہ فراہم کیا، ایرانی اور افغانی سرحد پر پاکستان کے لئے مشکلات پیدا کی،ایسے کسی اقدام کی حمایت نہیں کرسکتے ہیں جس سے قومی سلامتی کے مقاصد کو نقصان، خارجہ پالیسی کی کمزوری عیاں اور اداروں میں ٹکراﺅ اور تصادم کی فضا پیدا ہوا، حق بات کے ساتھ کھڑے رہینگے۔

مزیدخبریں