لاہور (کامرس رپورٹر) لاہور چیمبر میں وفاقی بجٹ 2017-18ءکے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین نے کہا ہے کہ یہ بجٹ ٹیکس فری ہونا چاہیے تاکہ تجارتی و معاشی سرگرمیاں بڑھائی اور لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں آنے کی ترغیب دی جاسکے۔ سیمینار سے لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر امجد علی جاوا، سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی، وزیراعلیٰ کے مشیر محمد ارشد، لاہور چیمبر کے سابق نائب صدر آفتاب احمد وہرہ، خواجہ خاور رشید، رحمت اللہ جاوید اور دیگر ماہرین نے خطاب کیا۔ لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر امجد علی جاوا نے کہا کہ صنعت و تجارت اور قومی معیشت کو درپیش مسائل کے مستقل حل کے لیے وفاقی بجٹ کاروباری برادری کی تجاویز کے خطوط پر استوار کیا جائے۔ پالیسی میکرز وفاقی بجٹ میں توانائی کے بحران کے حل، امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے، ریونیو میں براہِ راست ٹیکسوں کا حصہ بڑھانے، ٹیکس کی شرح اور تعداد کم کرنے اور سمگل ہونے والی اشیاءپر ٹیرف کم کرنے پر توجہ مرکوز کرے تاکہ مقررہ معاشی اہداف حاصل کئے جا سکیں۔ وفاقی بجٹ میں داسو پاور پراجیکٹ، دیامیر بھاشا ڈیم، منڈا ڈیم، گومل زیم ڈیم، ستپارہ پاور پراجیکٹ اور کرم تنگی ڈیم کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کیے جائیں۔ مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ کاروباری برادری اہم سٹیک ہولڈر ہے لہذا ایف بی آر اس کی تجاویز کو اہمیت دے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور نجی شعبے کے درمیان تعلقات مضبوط ہونا اور اشتراک بڑھنا ملک کے مفاد میں ہے۔